میں مشرق وسطیٰ کے لیے نیٹو جیسے فوجی اتحاد کے قیام کی حمایت کرتا ہوں
شیعہ نیوز:شاہ عبداللہ دوم نے مغربی ایشیا میں نیٹو کی طرح ایک فوجی اتحاد کی تشکیل کے امکان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اتحاد کے امکانات بہت واضح ہونے چاہئیں۔
المیادین ویب سائٹ کے مطابق ، عبداللہ دوم نے کہا کہ وہ مغربی ایشیائی خطے میں نیٹو نما فوجی اتحاد کی تشکیل کی حمایت کریں گے، بشرطیکہ "یہ ہم خیال ممالک کے ساتھ کیا جائے۔”
CNBC کے ساتھ ایک انٹرویو میں، اردن کے بادشاہ نے تسلیم کیا: "اردن نیٹو کے ساتھ فعال طور پر تعاون کر رہا ہے اور خود کو اس اتحاد میں شراکت دار سمجھتا ہے۔ "اردن کئی دہائیوں سے نیٹو افواج کے شانہ بشانہ لڑ رہا ہے۔”
عبداللہ II نے مزید کہا کہ "میں چاہتا ہوں کہ خطے کے مزید ممالک اتحاد میں شامل ہوں، اور میں مشرق وسطیٰ میں نیٹو کے قیام کی حمایت کرنے والوں میں سے ایک ہوں گا۔”
انہوں نے اپنے خیال کے بارے میں کہا کہ "ایسے فوجی اتحاد کا وژن بہت واضح ہونا چاہیے اور اس کا کردار بھی واضح ہونا چاہیے۔” اس کے علاوہ، اس کا مشن بیان بہت، بہت واضح ہونا چاہیے۔ "ورنہ، یہ سب کو الجھا دیتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ "ممکنہ سیکورٹی اور فوجی تعاون کے علاوہ، مشرق وسطیٰ کے ممالک نے یوکرین کی جنگ سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا شروع کر دیا ہے”۔
یہ ریمارکس عبداللہ دوم نے کیے ہیں جبکہ "عرب نیٹو” کے منصوبے کا پروپیگنڈہ برسوں سے عرب ممالک بشمول سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں نے کیا ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کو وائٹ ہاؤس کی بھی حمایت حاصل تھی۔