سعودی عرب میں امریکی دال نہ گل سکی، ریاض: واشنگٹن کے کہنے پر تہران کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی نہیں کریں گے
شیعہ نیوز: امریکہ کے متعدد وفد حالیہ دنوں میں سعودی عرب پہنچے اور انہوں نے ریاض کو تہران کے ساتھ اپنے تعلقات کی بحالی پر نظر ثانی کرنے پر رضامند کرنے کی کوشش کی تاہم سعودی حکام نے صاف طور پر کہہ دیا کہ وہ اپنے اس موقف سے ہرگز پسپائی اختیار نہیں کریں گے اور اپنے اور علاقائی مفادات کے تناظر میں دنیا کی ہر اقتصادی و سیاسی طاقت کے ساتھ تعلقات میں وہ خود کو مختار سمجھتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکیوں نے بے شرمانہ حد تک اپنے ایلچی حالیہ دنوں میں سعودی عرب کی جانب روانہ کئے تاکہ شاید اُسے ایران کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے اپنے فیصلے سے باز رکھ سکیں تاہم انہیں ناکامی ہوئی۔
مضمون میں مزید آیا ہے کہ اب مستقبل میں واشنگٹن کو علاقے میں ظاہر ہونے والے نئے جیو اسٹریٹیجک عزم و ارادے کا احترام کرنا ہوگا کیوں کہ اس وقت علاقائی ممالک آپس کی کشیدگی کو ختم کرنے کی جانب آگے بڑھ رہے ہیں اور اب واشنگٹن اپنی مداخلتوں کے لئے علاقائی ممالک کے آپسی اختلافات سے فائدہ نہیں اٹھا پائے گا۔
مضمون میں مزید کہا گیا ہے کہ اب واشنگٹن کو یہ تسلیم کر لینا ہوگا کہ دنیا تبدیل ہو چکی ہے اور علاقائی سطح پر بھی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور ریاض نے جو فیصلہ کر لیا ہے کہ اُس پر وہ دوسروں کی خواہشوں اور دباؤ کی وجہ سے ہرگز نظر ثانی نہیں کرے گا۔
مضمون نگار نے بھی لکھا ہے کہ اب امریکی ڈپلومیسی میں وہ طاقت نہیں کہ گھڑی کی سوئیوں کو واپس لوٹا دے، علاقائی ممالک واشنگٹن سے بہت دور ہو چکے ہیں اور یہ خود وائٹ ہاؤس کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
یاد رہے کہ سات سال تک سفارتی تعلقات منقطع رہنے کے بعد عراق، عمان اور چین کی کوششوں کے نتیجے میں ایران اور سعودی عرب نے اپنے تعلقات معمول پر لانے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے 10 مارچ کو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایک معاہدے پر دستخط کر دئے۔