مشرق وسطی

ایران اپنی حاکمیت کی پامالی کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے، علی باقری

شیعہ نیوز: ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دہشت گردانہ حملے میں شہید کرنے کا صیہونی حکومت کا اقدام ایران کی ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس اقدام نے علاقائی اور بین الاقوامی امن و استحکام کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق علی باقری کنی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلیفونی گفتگو میں واضح کردیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جرائم پیشہ صیہونیوں کو سزا دینے کے اپنے قانونی حق سے استفادے سے دریغ نہیں کرے گا۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں تہران کے خلاف صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت کے موضوع پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے مطالبے کا ذکر کیا ۔

یہ بھی پڑھیں : بزدلانہ قتل سے مزاحمت کی طاقت کم نہيں ہوگی، حماس و جہاد اسلامی

انھوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ملکوں نے تہران میں اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے کے لئے اسرائیلی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی روک تھام کی جس کی تہران مذمت کرتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی اس دہشت گردانہ جارحیت نے علاقے کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور بین الاقوامی برادری کو عالمی امن واستحکام کی حفاظت کے لئے جرائم پیشہ صیہونی حکومت کے مقابلے پر ڈٹ جانے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں اس بات کا ذکر کیا کہ انھوں نے ایک بیان جاری کرکے بیروت اور تہران پر صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کی ہے۔

یو این سیکریٹری جنرل نے یہ مانتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنی ارضی سالمیت اور قومی سلامتی کی خلاف ورزی پر اپنے دفاع کا قانونی حق حاصل ہے لبنان میں ہمہ گیر جنگ شروع ہونے اور اس کے نتائج کی جانب سے تشویش ظاہر کی ۔

ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کو روکے اور مظلوم فلسطینی عوام کو تل ابیب کے جرائم پیشہ ٹولے کے شر سے نجات دلائے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے بھی جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ یو این سیکریٹری جنرل نے ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کے ساتھ ٹلیفونی گفتگو میں علاقے کے موجودہ حالات پر تشویش ظاہر کی ۔

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ یو این سیکریٹری جنرل اور ایران کے قائم مقام وزیرخارجہ نے یمن کے بارے میں بھی گفتگو کی ہے۔

یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران پر حملے میں ایسی حالت میں شہید کیا ہے کہ وہ صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے تہران آئے تھے اور ایران کے سرکاری مہمان تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button