امریکا، اسرائیل، بھارت پاکستان کے دوست نہیں ہر موقع پر تباہی پھیلانے کی تلاش میں ہوتے ہیں، لیاقت بلوچ
شیعہ نیوز: نائب امیر جماعت اسلامی و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں سابق وزرائے اعظم سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور انوار الحق کاکڑ اور دیگر رہنماوں سے ملاقات اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی قیادت ضد، انا اور مفادات کو ترک کرتے ہوئے سیاسی بحران کا سیاسی حل نکالے۔ حکومتی آئینی ترامیم آئینی نہیں، حکومتی آئینی ترمیم جمہوریت اور عدلیہ کے بنیادی حقوق سے کھلواڑ ہے، 26 ویں آئینی ترمیم آئین کی روح کے خلاف ہے۔ اتحادی حکومت اسٹیبلشمنٹ کی خواہشات کا غلام بن کر آنکھیں بند کر کے آئین، عدلیہ اور انسانی بنیادی حقوق سے خوفناک کھلواڑ کر رہی ہے جو خود ان کے لیے شکنجہ بنے گا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئینی ترمیم متنازع اور بدنیتی پر مبنی تھی، آئین میں ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت کا استعمال بڑا بھونڈا اور شرمناک تھا، 26 آئینی ترامیم پر عمل درآمد کے لیے 27 ویں آئینی ترمیم، قانون سازی کا نیا بدنیتی ڈرامہ رچانے کی تیار ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت عوام کے بنیادی مسائل اور سیاسی بحران حل کرنے کی بجائے نئے بحرانوں کو جنم دے رہی ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان، خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات اور پے در پے دہشت گرد واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے امن، جان، مال اور عزت کی حفاظت کا احساس ناگزیر ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام اور غیرآئینی اقدامات، ریاستی طاقت سے حالات کنٹرول کرنا پائیدار حل نہیں، سیاسی بحرانوں کے حل لیے قومی سیاسی جمہوری قیادت کو ضد، انا، گروہی مفادات قربان کرنا ہوں گے اور قومی سیاسی بالغ نظری کا ثبوت دینا ہوگا وگرنہ ملک و ملت مزید مشکلات میں گھرتا جائے گا۔ پہلے بھی مارشل لا ادوار میں تباہی آئی اور اب بھی فوجی بالادستی علاج نہیں زہرقاتل ہی ثابت ہو گی۔ سیاسی آزادی کے لیے امریکا سے توقعات باندھنا بڑا دھوکا ہے، امریکا، اسرائیل، بھارت پاکستان کے دوست نہیں ہر موقع پر تباہی پھیلانے کی تلاش میں ہوتے ہیں۔