
امریکہ کا میدان میں آنا صیہونی حکومت کی کمزوری کی علامت ہے، سید علی خامنہ ای
شیعہ نیوز: حضرت آیت الله خامنہ ای نے امریکی صدر کے دھمکی آمیز اور سخیف بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ "عقل مند لوگ جو ایران، اس کی قوم اور تاریخ سے واقف ہیں، کبھی بھی اس قوم سے دھمکی کی زبان میں بات نہیں کرتے، کیونکہ ملت ایران کو جھکایا نہیں جا سکتا۔
رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت الله خامنہ ای نے آج دوپہر اپنے دوسرے ٹیلیویژن پیغام میں، صیہونی دشمن کی حالیہ احمقانہ اور خباثت آمیز جارحیت کے مقابلے میں ایرانی قوم کے پُرسکون، بہادر اور بروقت ردِعمل کو سراہتے ہوئے، اسے قوم کی بلوغت اور عقلانیت و معنویت کی مضبوطی کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے تاکید کی کہ "ایرانی قوم جس طرح مسلط کردہ جنگ کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑی رہی، اسی طرح مسلط کردہ صلح کے مقابلے میں بھی پوری قوت سے کھڑی ہوگی، اور یہ قوم کسی بھی قسم کے تسلط کو قبول نہیں کرے گی۔”
یہ بھی پڑھیں : وائٹ ہاؤس: ٹرمپ آج فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے
حضرت آیت الله خامنہ ای نے امریکی صدر کے دھمکی آمیز اور سخیف بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ "عقل مند لوگ جو ایران، اس کی قوم اور تاریخ سے واقف ہیں، کبھی بھی اس قوم سے دھمکی کی زبان میں بات نہیں کرتے، کیونکہ ملت ایران کو جھکایا نہیں جا سکتا۔ امریکی جان لیں کہ ان کی کسی بھی فوجی مداخلت کے نتائج یقیناً ناقابلِ تلافی نقصان کی صورت میں ہوں گے۔
” رہبر انقلاب نے اپنی گفتگو کے آغاز میں روز غدیر کی ریلی اور حالیہ نماز جمعہ کے بعد عوامی اجتماعات کا ذکر کرتے ہوئے عوام کے عظیم جذبے کی تعریف کی، اور خاص طور پر ایک خاتون ٹی وی میزبان کی جانب سے دشمن کے حملے کے وقت "تکبیر” کہنے اور ملت کی طاقت دنیا کے سامنے پیش کرنے کو ایک تاریخی اور باارزش اقدام قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی ریاست کی احمقانہ جارحیت ایسے وقت میں ہوئی جب ایرانی حکام امریکہ سے بالواسطہ مذاکرات میں مصروف تھے اور ایران کی طرف سے کسی عسکری اقدام کا کوئی اشارہ نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "شروع ہی سے شبہ تھا کہ امریکہ اس حرکت میں صیہونی ریاست کے ساتھ ملوث ہے، اور امریکی حکام کے حالیہ بیانات اس شبہ کو مزید تقویت دیتے ہیں۔” آیت الله خا منہ ای نے کہا کہ "ایرانی قوم ہر قسم کے تسلط، چاہے جنگی ہو یا سیاسی، کے خلاف کھڑی رہے گی۔ میں اہل فکر، اہل قلم، اور عالمی رائے عامہ پر اثر رکھنے والوں سے درخواست کرتا ہوں کہ ان حقائق کو دنیا کے سامنے واضح کریں اور دشمن کو اپنی فریب کارانہ تشہیر سے حقیقت کو مسخ کرنے نہ دیں۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "صیہونی دشمن نے ایک سنگین غلطی اور جرم کا ارتکاب کیا ہے، جس کی سزا دی جا رہی ہے اور دی جائے گی۔ ایرانی عوام اور مسلح افواج کی جانب سے دی گئی سزا سخت اور فیصلہ کن ہے، اور اس دشمن کو کمزور کر چکی ہے، امریکہ کا میدان میں آنا صیہونی حکومت کی کمزوری کی علامت ہے۔” امریکی صدر کے حالیہ بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ "امریکہ کے صدر ایک غیر عاقلانہ بیان میں ایرانی قوم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تسلیم ہو جائے! ہم ان سے کہتے ہیں کہ:
اولاً: دھمکیاں اُن کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں جو دھمکی سے ڈرتے ہوں؛ جبکہ ایرانی قوم اس قرآن کی آیت پر یقین رکھتی ہے وَلَا ت ِنُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَنْتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِتُمْ مُؤْمِنِين (یعنی: کمزور نہ پڑو، غمگین نہ ہو، تم ہی غالب ہو اگر تم مومن ہو)۔ لہٰذا دھمکیاں ایرانی قوم پر اثر انداز نہیں ہوتیں۔”
ثانیاً: ایرانی قوم کو کہنا کہ ‘تسلیم ہو جاؤ عقلمندی کی بات نہیں۔ جو لوگ اس قوم اور اس کی تاریخ سے واقف ہیں، وہ کبھی ایسا مطالبہ نہیں کرتے، کیونکہ ملت ایران تسلیم ہونے والی نہیں اور نہ ہی کسی جارحیت کے سامنے جھکے گی۔”
آیت لله خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ امریکی اور جو لوگ اس خطے کی سیاست سے واقف ہیں، جانتے ہیں کہ امریکہ کی مداخلت یقیناً اس کے نقصان میں ہو گی اور اسے ایسی ضرب لگے گی جس کا نقصان ایران کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوگا۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ کی فوجی مداخلت اس میدان میں یقینی طور پر اس کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان کا باعث بنے گی۔” انہوں نے ایرانی قوم کو دوبارہ قرآن کی آیت "وَلَا تَ نُوا وَأَنْتُمُ الْأَعْلَوْنَ” کی یاددہانی کراتے ہوئے فرمایا: زندگی کو قوت اور ہمت سے جاری رکھو، خاص طور پر وہ لوگ جو عوامی خدمات اور تبلیغی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، اپنا کام پورے اعتماد اور توکل کے ساتھ انجام دیں کیونکہ وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِنْدِ اللَ ِ الْعَزِيزِ الْحَ يمِ (یعنی: نصرت صرف اللہ عزّ و جل سے ہے، جو صاحبِ عزت اور حکمت والا ہے)۔”
آخر میں فرمایا کہ "یقین رکھو کہ اللہ تعالیٰ ملت ایران، حق اور سچائی کو ضرور کامیاب کرے گا۔”