امریکا چاہتا تھا پاکستان امداد کے بدلے ہر وہ کام کرےجو امریکا کہے
امریکا کی جنگ میں پاکستان کو 70 ہزار جانوں اور 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وزیراعظم عمران خان نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا چاہتا تھا پاکستان امداد کے بدلے ہر وہ کام کرے، جو امریکا کہے۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جنگ میں پاکستان کو 70 ہزار جانوں اور 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ پاکستانیوں کو لگتا ہے کہ وہ امریکا سے تعلقات کی بھاری قیمت ادا کرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مہذب تعلقات کا خواہاں ہے، ہم ایک دوسرے کیساتھ تجارتی تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان مستقبل میں اعتماد اور مشترکہ مفادات پر مبنی تعلقات ہونے چاہیں۔ پاکستان مستقبل میں امریکا کے ساتھ معاشی تعلقات چاہے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں جوہرٹاؤن دھماکے کا ماسٹر مائنڈ پیٹر پال ڈیوڈ امریکی شہری نکلا
انہوں نے کہا کہ دنیا کی دو بڑی مارکیٹیں چین اور بھارت پاکستان کے ہمسایہ ہیں۔ ہم افغانستان کے راستے وسطی ایشیا تک رسائی چاہتے ہیں۔
افغانستان سے متعلق سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر طالبان کابل پر قابض ہو گئے تو پاکستان افغانستان سے ملحقہ اپنی سرحدوں کو بند کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں امریکی انخلا سے پہلے افغانستان کا سیاسی حل نکلے۔ پاکستان کابل میں عوامی ووٹ سے آنے والی حکومت کو تسلیم کرے گا۔ افغان حکومت کے ساتھ مستقل رابطے میں ہیں۔ ہم نہیں چاہتے ایک بار پھر لاکھوں افغان مہاجرین پاکستان آجائیں۔ طالبان کو کہہ رہے ہیں کہ وہ طاقت کے زور پر کابل فتح نہ کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے طالبان کو امریکا کے ساتھ مذاکرات پر مجبور کیا تھا، لیکن امریکا نے انخلا کی تاریخ دی تو طالبان پر ہمارا کنٹرول ختم ہوگیا۔ ہم چاہتے ہیں امریکی انخلا سے پہلے افغانستان کا سیاسی حل نکل آئے۔ پاک بھارت تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کا ہندوتوا کا نظریہ ہمارے اور اس کی راہ میں رکاوٹ ہے، میں نے تو حلف اٹھاتے ہی بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی بات کی تھی۔