فاطمیون کی جانب سے اعلان جنگ کے بعد طالبان نے گھٹنے ٹیک دیئے، طالبان ترجمان کا اہم بیان
شیعہ نیوز: افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مسلسل طالبان کی فتوحات کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کے علاوہ دیگر گروہوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کر رہے ہیں اور نہ ہی کریں گے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس موضوع پر ہماری خاص توجہ ہے اور میں اجازت نہیں دوں گا کہ عام عوام چاہئے وہ کسی بھی قوم و مذہب سے تعلق رکھتے ہیں ان کے خلاف کوئی امتیازی سلوک کیا جائے کیونکہ وہ سب ہمارے ہم وطن ہے۔
طلبان کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لئے کوئی فرق نہیں کہ عام عوام کا تعلق کس مذہب اور کس قوم سے ہیں۔ ہم سب افغانی بھائی اور ایک ہی ملک میں زندگی گزارتے ہیں اور وطن کی خدمت میں ہم سب کی مسئولیت ہے۔ اہل تشیع اور اہل سنت کے اوپر مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم اتحاد کے ساتھ بعنوان افغان مسلمان خدمت کریں۔
زبیح اللہ نے مزید کہا کہ بہت سارے شیعہ نشین علاقوں میں شیعوں کی مسئولیت ہے اور شیعہ قوم سے مخاطب ہو کر کہا کہ ؛ شیعہ بھائیوں کو میں اطمنان دلاتا ہوں کہ ان کے خلاف کوئی بھی امتیازی سلوک نہیں ہوگا اور اس چیز کی ہم کبھی اجازت بھی نہیں دینگے۔
یاد رہے کچھ دنوں پہلے افغانستان کے اہم شہر مزار شریف میں شیعہ تنظیم فاطمیون کی جانب سے ویڈیو بیان جاری ہوا تھا جس میں انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال اور طالبان کے بڑھتے ہوئے حملوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ دیگر طالبان مخالف جنگجو تنظیموں کے ساتھ ملک کر اپنے علاقوں کی دفاع کریں گے اور کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ان پر حملہ آور ہوں۔