
آیت اللہ گلپایگانی کے شاگردان انہیں ہمیشہ زندہ رکھیں گے، علامہ امین شہیدی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سربراہ امتِ واحدہ پاکستان علامہ محمد امین شہیدی نے عظیم فقیہ و مجتہد آیت اللہ صافی گلپایگانی کی رحلت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آیت اللہ صافی گلپایگانی کے شاگرد ان انہیں ہمیشہ زندہ رکھیں گے۔
اُمتِ واحدہ پاکستان کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں علامہ امین شہیدی نے کہا کہ آسمانِ فقاہت و اجتہاد کا درخشندہ ستارہ دارِ فانی سے رخصت ہوا۔ مرحوم آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپایگانی کی رحلت تمام امتِ مسلمہ کے لئے گراں ہے، کیونکہ وہ ایک عالم اور فقیہ ہونے کے ساتھ ساتھ دنیائے اسلام کا سرمایہ بھی تھے۔ مرحوم نے زندگی کے90 قیمتی سال علمی و دینی خدمات میں صرف کیے اور علمِ فقہ میں گرانقدرکام کیا۔ آپ تحریک انقلابِ اسلامی ایران کے سرگرم رکن تھے؛ انقلاب کے بعد بھی آپ کسی منصب کے بغیر عالمِ اسلام کے لئے خدمات سرانجام دیتے رہے۔ آیت اللہ گلپایگانی 80 کتابوں کے مصنف تھے اور انہوں نے دنیائے اسلام کے انتہائی اہم موضوع "مہدویت” کے حوالہ سے دو بڑے مکاتبِ فکر، اہلِ تسنن اور اہلِ تشیع کے اہم ترین منابع سے احادیث جمع کرکے ایک منفرد کتاب کی تالیف کی، جس میں مہدویت کے مختلف پہلوؤں کو واضح کیا اور دونوں مکاتبِ فکر کو ایک نقطہ پر جمع کرنے کی ذمہ داری انجام دی۔
یہ خبر بھی پڑھیں آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپائیگانی کی رحلت ناقابل تلافی نقصان ہے
آیت اللہ صافی گلپایگانی نے فقاہت و اجتہاد کے دوران طلاب اور مجتہدین دونوں کو اپنے علم اور بہترین اخلاقی رویہ سے متاثر کیا۔ آج بظاہر ایک روشن ستارہ عالمِ مادی کے افق سے غروب ہوگیا ہے، لیکن اس کی کرنیں عالمِ برزخ و معانی کو نورانی کر رہی ہیں۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اگرچہ حوزہ ہائے علمیہ اور مدارسِ دینیہ آیت اللہ گلپایگانی جیسے عظیم مجتہد و فقیہ سے محروم ہوچکے ہیں، لیکن ان کے شاگردان اور علمی اثاثہ، ان کے آثار کی صورت میں انہیں ہمیشہ زندہ رکھیں گے۔ مرحوم حقیقی معنوں میں کربلا والوں اور فرزاندانِ رسولؐ کے عاشق تھے، اسی لئے اپنے معشوق سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کی بارگاہ میں دفن ہونے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ میں آیت اللہ العظمی صافی گلپایگانی کی رحلت کے موقع پر ان کے شاگردان و عاشقان اور بالخصوص مرحوم کے خانوادہ کی بارگاہ میں تسلیت عرض کرتا ہوں۔ خدا مرحوم کی روح کو اپنے جوارِ رحمت میں قرار دے۔