پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

علامہ جواد نقوی نے ایک بارپھر فوجی جمہوریت کی حمایت میں بیان داغ دیا، سوشل میڈیا پر شدید تنقید

انہوں نے فوجی جمہوریت کی فضیلت بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ جو بحث ہے کہ جمہوریت ہٹا کر فوج آجاتی ہے یہ بہت بڑا جرم ہے، یہ کہاں کا جرم ہے ؟؟؟

شیعہ نیوز : سربراہ تحریک بیداری امت مصطفیٰ اور مہتمم جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور علامہ جواد نقوی نے ایک بار پھر اپنے دل کے ارمانوں کو زبان دے دی ۔

احمد فوزان کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ جواد نقوی نے دوبارہ اپنی دلی تمناکا اظہار بڑی شدت سے کردیا ہے ۔ انہوںنے دلیل کے طور پر کہا ہے کہ جمہوریت بدترین راستہ ہے چھیترسالہ تاریخ میں تجربوں نے ہمیں بتادیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے الہیٰ نظام نافذ نہیں کرنا تو پھر اس عوامی جمہوریت سے بہتر فوجی جمہوریت ہے ، انہوں نے فوجی جمہوریت کی بہتری کی دلیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ فوجی جمہوریت میں فساد نہیں ہوتا، سیدھا آرمی چیف حکومت میں آجائے گاورنہ یہ ہوگا کہ اس لیگ کا بندہ بھی آئے گا اس جماعت کا بھی بندہ آئے گا بس باری باری آپ سب کے تجربے کرتے جائیں گے اورملک تباہ کرتے جائیں گے تو بہتر یہ ہے کہ انہیں کہ حوالے کردیں کیوں کہ جب طاقت بھی انہیں کے پاس ہے وسائل بھی ان کے پاس ہیں۔

لبرل جمہوریت ، عوامی جمہوریت کوئی قرآنی نظام نہیں جب آپ نے یہ نظام خود بنا لیا ہے تو بہتر ہے فوجی جمہوریت بنا لو،فوج ان سے بہتر ملک چلا سکتی ہے ، یہ طے ہے کہ جب آپ الہیٰ نظام تشکیل نہیں دے سکتےرکاوٹیں ہیں، آپ کہ پاس اس کےوسائل نہیں ہیں، نصاب نہیں ہے ، تیاری نہیں ہے، نظریہ نہیں ہیں لیکن حکومت تو آپ کو بنانی ہے نا تو آپ یہ دیکھو کہ نتیجہ کس سسٹم سے بہترنتیجہ ملتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل یاترا سے واپس آنے والا جعلی پاکستانی پیر مدثر شاہ تشیع اور برادر اسلامی ملک ایران کے خلاف سرگرم عمل

انہوں نے فوجی جمہوریت کی فضیلت بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ جو بحث ہے کہ جمہوریت ہٹا کر فوج آجاتی ہے یہ بہت بڑا جرم ہے، یہ کہاں کا جرم ہے ؟؟؟اگر اِن کا آنا جرم ہے تو اُن کا آنا بھی جرم ہے ۔جس نے ملک تباہ کیا وہ مجرم ہے ۔ آپ کہتے ہیں کہ منتخب ہوکر ملک تباہ کرے تو ٹھیک ہے ۔

علامہ جواد نقوی نے اپنے دلیل کو مزید مستحکم کرنے کیلئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی حکومت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں جمہوریت نہیں ہے لیکن نتیجہ تو اچھا مل رہا ہے نا۔

واضح رہے کہ علامہ سید جواد نقوی کافی عرصے سے جمہوریت کے مقابل فوجی آمریت کو سپورٹ کرتے چلے آرہے ہیں، ان کے ناقدین کہتے ہیں یہ سب ان نوازشات کا اثر ہے جو ان پر کافی عرصے سے جاری ہیں جبکہ مدرسہ بورڈ کی فراہمی کی صورت میں کبھی سرکاری اداروں تک رسائی کی صورت میں ۔

دوسری جانب علامہ جواد نقوی کی جانب سے کرپٹ سیاسی جماعتوں کے مقابل مسلسل فوجی آمریت کی حمایت پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں آڑے ہاتھوں لیا جارہا ہے اور ان کے اس غیر جمہوری طرز عمل اور آمرانہ سوچ پر شدید تنقید کی جارہی ہے ۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button