اسلامی تحریکیںپاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

آئی ایم ایف کے اشاروں پر چل کر ملکی معیشت ٹھیک نہیں ہوگی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے وفاقی حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کئے جانے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری حکومت کا بنیادی کام عوام کو ریلیف فراہم کرناہے، ان کی مشکلات میں اضافہ کرنا نہیں،چھ سے سات ماہ کے دوران ایک اور بجٹ آنا باعث پریشانی ہے،نمک، کتابوں سمیت زرعی بیج بھی مہنگے کرنے سے سطح غربت میں مزید اضافہ ہوگا، معاشی تحفظ کےلئے عالمی مالیاتی اداروں کی طرف دیکھنے کی بجائے خود انحصاری کی پالیسی اپنائی جائے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ عالمی مالیاتی اداروں کی ایماءپر ان کی مشکلا ت میں اضافہ کرنا نہیں ،جمہوری حکومت کا بنیادی کام عوامی مفاد کو مد نظر رکھنا اور انہیں ریلیف فراہم کرنا ہوتاہے ۔ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ ہر دور میں عام آدمی کو ریلیف دینے کی بجائے اسے عالمی مالیاتی پالیسیوں کی بھینٹ چڑھایاگیا، حکمرانوں کی ناقص معاشی پالیسیوں کے سبب ملک میں مڈل کلاس تقریباً ختم ہوچکی ہے جس نے ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کام انجام دینا ہوتاہے اور اسی باعث امیر و غریب کے درمیان فرق مزید واضح ہونے کے ساتھ ساتھ سطح غربت میں مزید اضافہ ہورہاہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں یکم جنوری کو امروہہ گراؤنڈ میں اہم اعلان کریں گے، علامہ ناظر عباس تقوی

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ ہم نے سالانہ بجٹ پر کہا تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسیاں ایسی ہیں کہ شائد کچھ عرصہ بعد پھر منی بجٹ کے ذریعے عوام پر مزید بوجھ ڈال دیا جائےگا اور ایسا ہی کیاگیا، پہلے جواز تراشا جاتا تھا کہ مہنگائی بیرونی اشیاءکی درآمد سے ہوتی ہے مگر منی بجٹ میں گوشت، نمک، بچوں کے دودھ ، کتابوں اور سلائی مشینوں سمیت کپاس و دیگر اجناس پر ٹیکس لگایا جارہاہے جنہیں درآمد نہیں کیا جاتا بلکہ انہیں برآمد کیا جاتاہے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ کبھی بھی عالمی مالیاتی اداروں کے اشاروں پر چل کر ملکی معیشت ٹھیک نہیں ہوگی بلکہ اس سے ایک طرف ملک مزید عالمی مالیاتی اداروں کی دلدل میں دھنسے گا تو دوسری جانب عوام کا جینا محال ہوجائےگا اس لئے ضروری ہے کہ ان مالیاتی اداروںکی بجائے ملکی مفاد میں مشکل ترین فیصلے کئے جائیں مگر عوام کے ساتھ سچ بولا جائے اور خود انحصاری کی پالیسی اپنائی جائے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button