دنیا

امریکا نے مذاکرات سے قبل ایرانی ایٹمی پروگرام پر مزید پابندیاں عائد کردیں

شیعہ نیوز: اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ وہ متنازعہ جوہری پروگرام پر ایرانی جوہری توانائی تنظیم اور ایک فرد سمیت پانچ اداروں پر اضافی اختیارات کے تحت پابندیاں عائد کررہی ہے۔

عملاً، یہ اقدام علامتی ہے کیونکہ امریکا پہلے ہی ایران اور خاص طور پر اس کے جوہری پروگرام پر وسیع پیمانے پر پابندیاں نافذ کر چکا ہے۔

لیکن یہ پابندیاں امریکا کی جانب سے ان مذاکرات سے قبل دباؤ کا تازہ ترین مظاہرہ ہیں، جو ہفتہ کو عمان میں ہونے والے ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ کے سیکریٹری سکاٹ بیسنٹ نے ایک بیان میں کہا، ’ ایرانی حکومت کی ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوششیں امریکا کے ساتھ ساتھ علاقائی استحکام اور عالمی سلامتی کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ ہیں۔’

سیکریٹری وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں ایران کی جانب سے اپنے جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے کی کسی بھی کوشش کو ’ ناکام بنانے’ کا عزم کیا۔

واضح رہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی تردید کرتا ہے، نیز امریکی انٹیلی جنس نے یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کر رہا ہے، صرف یہ کہا ہے کہ ایران اگر چاہے تو بہت جلد ایٹم ابم بنا سکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے اپنے پہلے دور حکومت میں، ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے کو مسترد کردیا تھا، نے سفارتی حل کی امید ظاہر کی ہے لیکن اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو پھر طاقت کے استعمال کی دھمکی بھی دی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی منگل کو کہا تھا کہ اگر مذاکرات بہت طویل ہوتے ہیں تو فوجی کارروائی ’ ناگزیر’ ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button