
نمائش چورنگی دھرنے سے گرفتارعلامہ اصغر شہیدی سمیت دیگر شیعہ اسیران کی رہائی ریاستی تاخیری حربوں کا شکار
حیران کن بات یہ ہے کہ گرفتار شدگان میں 2جوانوں کا تعلق اہل سنت مکتب فکر سے ہے جنہیں راہ چلتے گرفتار کیا گیا جوکہ محمدی بلڈ بینک بریٹو روڈ برانچ میں ملازم تھے۔
شیعہ نیوز : مظلومین پاراچنار کی حمایت میں نمائش چورنگی کراچی پر جاری احتجاجی دھرنے کے دوران پیپلز پارٹی کی غلام سندھ پولیس کی جانب سے کیئے جانے والے بدترین کریک ڈٖاؤن کے نتیجےمیں گرفتار علامہ اصغرحسین شہیدی سمیت 19 جوانوں کو تاحال رہا نہیں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کی جانب سے مظلومین پاراچنار کی حمایت میںنمائش چورنگی پر 8 روز سے جاری پر امن احتجاجی دھرنے کے شرکاء پر سندھ حکومت کے احکامات پر پولیس کی یلغار ، اندھادھند شیلنگ اور فائرنگ کے بعد بلاجواز گرفتار ہونے والے شیعہ علماءاور جوانوں کی ضمانتوں میں روڑے اٹکانے کا سلسلہ جار ی ہے ۔
مجلس علمائے مکتب اہل بیتؑ کے مرکزی رہنما علامہ اصغر حسین شہیدی، ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے رہنما محمد عباس سمیت کل 19 اسیران پرانسداد دہشت گردی سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیاہے۔
یہ بھی پڑھیں: بگن کانوائے حملہ، سپاہ صحابہ کے مقامی دہشت گردوں نے ذمہ داری قبول کرلی
حیران کن بات یہ ہے کہ گرفتار شدگان میں 2جوانوں کا تعلق اہل سنت مکتب فکر سے ہے جنہیں راہ چلتے گرفتار کیا گیا جوکہ محمدی بلڈ بینک بریٹو روڈ برانچ میں ملازم تھے۔
واضح رہے کہ اس وقت تمام اسیر سینٹرل جیل کراچی میں پابند سلاسل ہیںجن کی قانونی معاونت ایم ڈبلیوایم کا لیگل ونگ کررہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کلفٹن میں زیر سماعت اس مقدمے کوجان بوجھ کر تاخیری حربوں کا شکار کیا جارہاہے ۔
گذشتہ پیشی کی طرح آج بھی کیس کی سماعت کو جج صاحب کی تبدیلی کا بہانہ بنا کر ملتوی کردیا گیا۔ ایسے ہی تاخیری حربے اس سے قبل عبد اللہ شاہ غازی ؒ ماتم داری کیس اور دیگر کیسز میں بھی دیکھے جاچکے ہیں۔ سندھ حکومت اور اس کے ہنڈلرز شیعیان حیدر کرار سے اپنی دشمنی نکالنے میں مصروف ہیں ۔