استغفراللہ، سعودی عرب کے ہوٹلوں میں شرمناک کام کرنے کی اجازت
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے سرزمین کعبہ سعودی عرب میں یہودیوں کی ایما پر فحاشی کے فروغ میں ایک اور کارنامہ، سعودی عرب کے ہوٹلوں میں شرمناک کام کی اجازت دے ڈالی۔
تفصیلات کے مطابق نام نہاد خادمین حرمین آل سعود کی جانب سے سعودی عرب کے ہوٹلوں میں نا محرم مرد و خواتین کو ایک ہی کمرے میںرکنے کی اجازت دے دی گئی۔
اس نئے قانون کے تحت اب کوئی بھی غیر ملکی مرد یا خاتون کرائے پر ہوٹل لینے کے بعد اپنے ساتھ کسی بھی غیر ملکی مخالف جنس کے شخص کو رکھ سکتا ہے ۔
نئے قانون کے تحت اب کوئی غیر ملکی مرد سیاح کمرہ حاصل کرنے کے بعد اپنے ساتھ کسی بھی نامحرم خاتون کو رکھ سکے گا اور اسے اس بات کی دستاویزات بھی فراہم نہیں کرنا پڑیں گی کہ خاتون کا ان کے ساتھ کیا تعلق ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں سپاہ صحابہ کی اعلیٰ قیادت اور فحش فلمیں، دل دہلانے والے انکشافات
سعودی عرب کی ’کمیشن فار ٹورزم اینڈ نیشنل ہیریٹیج‘ نے اس بات کی تصدیق کی کہ اب کسی بھی غیر ملکی مرد یا خاتون کو کمرے میں کسی نامحرم کو ساتھ رکھنے پر کوئی دستاویزات پیش نہیں کرنی پڑیں گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں سپاہ صحابہ کا صدر بچی سے جنسی زیادتی کرتے ہوئےدھرلیا گیا
نئے قانون کے تحت غیر ملکی خواتین بھی کوئی شناخت کرائے بغیر ہوٹل کا کمرہ لینے کے بعد وہاں کسی نامحرم کو ساتھ رکھ سکیں گی۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں روشن خیالی کے نام پر فحاشی اور بے راہ روی کو عام کرنے کی امریکی و اسرائیلی سازش کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔