غزہ کے نظام صحت کی بحالی کے لیے کم از کم 10 ارب ڈالر درکار ہیں، عالمی ادارہ صحت
شیعہ نیوز: عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں صحت کا نظام مکمل تباہ کردیا ہے جس کی بحالی کے لئے کم از کم 10 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت نے اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں سویلین اہداف اور شہری انفراسٹرکچر کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ اس دوران اسپتالوں اور طبی مراکز کو بڑے پیمانے پر بمباری کا نشانہ بنایا گیا، اور ایک ہزار سے زائد طبی عملے نے عوام کی خدمت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔
یہ بھی پڑھیں : ماسکو کا یوکرین کی توانائی تنصیبات پر چالیس سے زائد میزائلوںسے حملہ
جنگ کے خاتمے اور امن معاہدے کے بعد بین الاقوامی ادارے غزہ میں ہونے والی تباہی کے تخمینے پیش کر رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں صحت کے شعبے کی مکمل تباہی پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس کی بحالی کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا۔
ادارے کے فلسطینی امور کے نمائندے رک پیپرکورن نے کہا کہ غزہ کے نظام صحت کی بحالی کے لیے کم از کم 10 ارب ڈالر درکار ہوں گے ابتدائی تخمینے کے مطابق پہلے 18 ماہ کے دوران صحت کے شعبے کی بحالی پر 3 ارب ڈالر سے زائد لاگت آئے گی تاکہ طبی سہولیات کو دوبارہ فعال کیا جاسکے اور عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ یہ بجٹ آئندہ 4 سے 7 سالوں میں اس شعبے کے لیے مختص کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے صحت کے نظام کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے فوری اور مسلسل سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کی جاسکیں اور بحران سے نمٹا جاسکے۔