پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

مفسر قرآن و سرمایہ ملت جعفریہ علامہ طالب جوہری کی دوسری برسی منائی جارہی ہے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مفسر قرآن و سرمایہ ملت جعفریہ علامہ طالب جوہری اعلی اللہ مقامہ کو ہم سے بچھڑے دو سال بیت گئے۔ علامہ طالب جوہری 21 جون 2020 کو طویل علالت کےبعد کراچی کے نجی اسپتال میں خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔

علامہ طالب جوہری ایک عہد کا نام ہےجنہوں نے کئی دہائیوں پر مشتمل ذکر شہدائے کربلا کے سفر کو آنے والی نسلوں تک منتقل کیا ، ان کی رحلت کا غم اپنوں کے ساتھ ساتھ غیروں نے بھی محسوس کیا تھا حتی کہ وہ طبقہ جسے لوگ مذہب بیزار طبقہ کہتے ہیں، وہ طبقہ بھی علامہ صاحب کو یاد کرتا نظر آیا۔

علامہ طالب جوہری کا مختصر زندگی نامہ

علامہ طالب جوہری 27 اگست 1939 کو ہندوستان کے شہر پٹنہ میں پید اہوئے۔ابتدائی تعلیم اپنے والد مولانا محمد مصطفی جوہر سے حاصل کی ۔ مولانا مصطفیٰ جوہر ایک مایہ ناز عالم دین تھے۔علامہ طالب جوہری اپنے والد مولانا محمد مصطفیٰ جوہر کے ہمراہ 1949 میں پاکستان آئے۔

علامہ طالب جوہری دینی تعلیم کے حصول کیلیے نجف اشرف تشریف لے گئے جہاں انہوں نے تشیع کے جیدعلماء و مجتہدین بشمول آیت اللہ ابوالقاسم خوئیؒ اور آیت اللہ شہید سید باقر الصدر ؒسے کسب فیض کیا۔ 10 سال نجف میں اعلیٰ دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1965 میں کراچی تشریف لائے اور دینی مدرسے جامعہ امامیہ کے پرنسپل کے طور پر 5 سال تک اپنی خدمات فراہم کیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں شہید فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سےاطفال شہداء کیلئے بکرا منڈی کا اہتمام

علامہ طالب جوہری اعلی اللہ مقامہ جہان تشیع کے مایہ ناز مرجع آیت اللہ سید علی سیستانی حفظہ اللہ کے ہم جماعت (کلاس فیلو) ہیں تاہم آیت اللہ سیستانی کلاس میں آپ کے سینیئر تھے۔

پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی پر فہم قرآن سیریز شروع کی اور کافی عرصے اس سے خطاب کرتے رہے۔
علامہ طالب جوہری نے دہائیوں تک کراچی کی مرکزی مجالس عزا نشتر پارک سے خطاب کیا اس کے علاوہ آپ نے پوری دنیا میں ذکر محمد و آل محمد علیھم السلام کرنے کا شرف بھی حاصل کیا۔

علامہ طالب جوہری کئی کتابوں کے مصنف بھی ہیں آپ نے تفسیر قرآن بنام احسن الحدیث لکھی۔
اس کے علاوہ دیگر کتابوں میں حدیث کربلا، ذکر معصوم ، نظام حیاتِ انسانی ، خلفائے اثناء عشر، علامات ظہور مہدی شامل ہیں۔

علامہ طالب جوہری ایک ادیب اور شاعر بھی ہیں ، آپ نے مختلف موضوعات پر قڈیدے، مرثیے، نظمیں اور رباعیات کہی ہیں۔علامہ طالب جوہری کو ان کی علمی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے ستارۂ امتیاز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

گوکہ علامہ طالب جوہری طاہری طور پر یہاں موجود نہیں تاہم آپ کی تقاریراور کتب پر مبنی علمی خزانے متلاشیانِ علم کیلئے آپ کی موودگی کا احساس دلاتے ہیں۔

علامہ طالب جوہری کا یہ جملہ ان کے چاہنے والوں کے ذہنوں میں ہمیشہ گونجتا رہے گا
تم نے گریہ کیا اور مجلس تمام ہوگئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button