بھارت: سی اے اے اور این آرسی کے خلاف مظاہرے اور انسانی زنجیر
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) بھارت میں شہریت ترمیمی ایکٹ سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ ملک گیر سطح پر سنیچر کو بھی جاری ہے۔اس دوران گوہاٹی میں آل آسام اسٹوڈینٹس یونین کے کارکنوں نے بہت طویل انسانی زنجیر بناکر سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا۔
خبر رساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق شمال مشرقی ریاست آسام میں طلباء یونینیوں کے کارکنوں نے ریاستی دارالحکومت گوہاٹی میں طویل انسانی زنجیر تشکیل دے کر سی اے اے کے خلاف ایک بار پھر اپنا احتجاج درج کرایا۔
گیارہ دسمبر کے بعد سی اے اے کے خلاف سب سے پہلے احتجاج شمال مشرقی ریاستوں منجملہ آسام میں شروع ہوا تھا جو بدستور جاری ہے۔
گیارہ دسمبر کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران آسام میں پانچ مظاہرین ہلاک ہوگئے تھے۔
آسام اور شمال مشرق کی دیگر ریاستوں میں سی اے اے کے خلاف مظاہرے بدستور جاری ہیں جن کے پیش نظر وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو اپنا دورہ منسوخ کرنا پڑ سکتا ہے۔ سی اے اے اور این آرسی کے خلاف ہندوستان کے دیگر علاقوں منجملہ قومی دارالحکومت دہلی، یوپی کے ریاستی دارالحکومت لکھنو، الہ آباد، بہار کے مختلف شہروں منجملہ پٹنہ اور دیگر ریاستوں میں احتجاجی دھرنے جاری ہیں جن میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
سی اےاے اور این آرسی کے خلاف احتجاجی دھرنے پر بیٹھے لوگوں کو کا کہنا ہے کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوجاتا وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب ہندوستان کے وزیراعظم نریندرمودی اور دیگر حکومتی عہدیداروں نے کہا ہے کہ سی اے اے کسی کی شہریت نہیں لیتا ہے اور یہ قانون واپس نہیں ہوگا۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی مظاہرین کی ہی طرح سی اے اے کو آئین ہند پر حملہ قرار دیا ہے۔