کرم میں جھڑپیں جاری، 122 افراد جاں بحق 168 زخمی
ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں قبائل کے مابین جھڑپیں نو روز سے جاری ہیں، فائرنگ کے تازہ واقعات میں فریقین کے مزید بارہ افراد جاں بحق، سترہ زخمی ہوگئے ہیں
شیعہ نیوز: صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 122 ہوگئی جبکہ 168 زخمی ہو گئے ہیں اور مختلف علاقوں میں جھڑپیں نو روز سے جاری ہیں، جھڑپیں بند کرانے و قیام امن کے لئے مذاکرات کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
پولیس اور ہسپتال ذرائع کے مطابق ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں قبائل کے مابین جھڑپیں نو روز سے جاری ہیں، فائرنگ کے تازہ واقعات میں فریقین کے مزید بارہ افراد جاں بحق، سترہ زخمی ہوگئے ہیں۔
اکیس نومبر کو لوئر کرم کے علاقہ مندوری اوچت میں کانوائے میں شامل پاراچنار کی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے میں 52 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد مختلف علاقوں سنگینہ، صدہ، بالشخیل، خار کلے، مقبل، کنج علی زئی، بگن اور علیزئی میں فائرنگ اور جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: مقبول ترین جماعت پر پابندی کی باتیں افسوسناک ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
پشاور، پاراچنار مین شاہراہ ہر قسم کی آمدورفت کے لئے بند ہونے سے علاقے میں خوراک، ایندھن اور ادویات کا ذخیرہ ختم ہوگیا ہے، طلبہ اور بیرون ملک محنت کشوں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد مختلف قسم مسائل کا شکار ہیں جبکہ خرلاچی باڈر پر افغانستان کے ساتھ تجارت اور آمدورفت بھی بند ہوگئی ہے۔
ضلع کرم میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں، ایم پی اے علی ہادی عرفانی اور سابق ایم این اے ملک فخر زمان کا کہنا ہے کہ جھڑپوں اور فائرنگ کے واقعات سے ضلع کرم میں عوام مختلف مسائل سے دوچار ہیں، حکومت قیام امن اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائیں اور مین شاہراہ کو محفوظ بنائیں۔