
پریس کانفرنس سے متعلق ڈی سی کے احکامات کی مذمت کرتے ہیں، ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس اور سیمینار کے لئے اجازت کے احکامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عوام الناس سے آزادی اظہار رائے کا حق چھین کر آمریت کی پیروی کر رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے میڈیا اور صحافیوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش ناقابل قبول ہے۔ ڈی سی کوئٹہ فوری طور پر اپنے احکامات واپس لیں۔ اپنے جاری کردہ بیان میں علامہ علی حسنین نے کہا کہ عوام الناس کے پاس اپنی آواز حکومت تک پہنچانے کے لئے پریس کلب کا ہی دروازہ کھلا ہے، جسے بند کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ آزادی سے قبل انگریزوں نے بھی اخبارات پر اثرانداز ہونے کے لئے ڈی سی کو اختیارات دیئے تھے، جبکہ آج بھی وہی پالیسی اپنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران تنقید کو برداشت کرتے ہوئے اپنی کارکردگی بہتر کرنے پر توجہ دے۔ ایسی پالیسیاں لانے سے عوام الناس کے دلوں میں احساس محرومی پیدا ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کے نام پر بننے والی حکومت دور آمریت کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ جمہور کے مسائل سے بے نیاز فارم 47 کے نام نہاد نمائندے پریس کلب سے متعلق احکامات پر خاموشی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یہ کیسی جمہوری ہے جہاں دیگر سیاسی جماعتوں کے لئے دروازے بند کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا آئین ہر پاکستانی کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتا ہے، تاہم ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے حکومت کی منشاء پر آئین کی جانب سے دیئے گئے حق کو تلف کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہمیں ماتحت افسران سے شکایت کرنے کی بجائے ان حکمرانوں سے سوال کرنا چاہئے جن کی مرضی سے یہ احکامات جاری ہوئے۔