
داعش کے لئے جنسی تسکین فراہم کرنے والی برطانوی لڑکی کا اصل چہرہ بےنقاب
بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم داعش کے لئے جہاد النکاح کے نام پربطور سیکس ورکر خدمات سرانجام دینے کے لئے ترکی جانے والی شمیمہ بیگم نے برطانیہ واپس آنے کے لیے دوبارہ سے مغربی انداز اپنا لیا، شمیمہ بیگم کی حجاب کے بغیر مغربی لباس میں تصاویر اور ویڈیو سامنے آگئی۔
برطانیہ واپسی کی خواہشمند 21 سالہ شمیمہ بیگم کی تصاویر اور ویڈیو شام میں ایک کیمپ کے باہر بنائی گئی ہیں۔
مشرقی لندن کی رہائشی شمیمہ بیگم 15 سال کی عمر میں داعش میں شامل ہونے کے لیے شام چلی گئی تھی۔ جس کے بعد برطانوی وزارت داخلہ نے بظاہر قومی سلامتی خطرات کے بہانے شمیمہ بیگم کی شہریت منسوخ کر دی تھی، شمیمہ بیگم نے برطانوی فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل کی ہوئی ہے۔
قرائن و شواہد کے مطابق مغربی خفیہ ایجنسیوں کی پلاننگ اور داعش کے ساتھ ان ملکوں کے خفیہ تعاون کے پیش نظر ہزاروں مسلمان نوجوانوں کو شام اور عراق بھیجا گیا تھا۔
شمیمہ بیگم اور اس جیسی بہت سی لڑکیوں کو سعودی دربار سے وابستہ مفت خور مفتیوں کی جانب سے جہاد النکاح کے شرمناک فتووں کے ذریعے داعش کے سفاک دہشت گردوں کی ہوس رانی کے لئے بطور سیکس ورکر استعمال کیا گیا تھا۔