
پاراچنار پر تکفیری لشکرکشی کیخلاف آئی ایس او کراچی کے تحت نمائش چورنگی تا گورنر ہاؤس احتجاجی ریلی
شیعہ نیوز: امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے پاراچنار میں بیرونی حمایت یافتہ دہشت گردوں کی لشکر کشی کے خلاف نمائش چورنگی تا گورنر ہاؤس سندھ احتجاجی ماتمی ریلی نکالی گی، ریلی میں کثیر تعداد میں مظاہرین نے شرکت کی۔ ریلی سے شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنماء مولانا ناظر عباس تقوی، آئی ایس او کراچی کے ڈویژن صدر دیباج عابدی اور معروف ذاکر اہل بیتؑ علامہ باقر حسین زیدی نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاراچنار گزشتہ دو روز سے جنگی علاقہ کا منظر پیش کررہا ہے، پاراچنار کے شیعہ پاکستان کی دفاعی فرنٹ لائن ہیں، ان پر لشکر کشی پاکستان پر لشکر کشی ہے، تکفیری دہشت گرد گروہ سرحدی باڑ کو اکھاڑ کر پاکستان کی سرزمین پر داخل ہوچکے ہیں مگر افسوس حکومت وقت اور ریاستی ادارے اب تک ان کے خلاف نہ کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کرسکے بلکہ مجرمانہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاراچنار میں سوچی سمجھی سازش کے تحت پہلے زمینی تنازعہ کو فرقہ وارنہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی پھر اس میں افغانستان سے تکفیری طالبانی دہشتگردوں کو شامل کیا گیا جو کہ وہاں رہنے والے لاکھوں مقامیوں پر دو روز سے حملہ آور ہیں، مگر افسوس حکومت وقت اور عسکری اداروں کی خاموشی قابل افسوس اور تشویشناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام شیعہ دشمن و ملک دشمن قوتوں کو یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ملت جعفریہ پاکستان کوئی لاوارث قوم نہیں کہ تم جب چاہو ان کو مار دو، ان کے علاقوں پر قبضہ کرلو اور ہم خاموش رہیں، حکومت وقت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داری سمجھ کر جنگ بندی میں اپنا کردار ادا کریں اور پاراچنار میں دہشتگردوں کیخلاف فوری آپریشن کا اعلان کریں اور تعاقب کریں کہ وہ کون سے عناصر ہیں جن کے بلاوے پر سرحد پار سے تکفیری دہشتگرد سرحدی باڑ اکھاڑ کر سرزمین پاکستان پر داخل ہوئے، پاراچنار کے شیعہ مومنین ہمیشہ افغانستان سے ملک پاکستان پر کئے جانے والے حملوں کیخلاف نہ صرف نبرد آزاما رہے ہیں بلکہ سینکڑوں شیعہ مومنین نے جام شہادت بھی نوش کیا ہے مگر افسوس مشکل کے اس وقت میں حکومت وقت مجرمانہ طور پر خاموش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشکل کے اس وقت میں مسلمانان پاکستان اپنے پاراچنار کے بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ان پر مسلط کی گئی جنگ پر تشویش میں ہیں، حکومت وقت و عسکری ادارے فوری اس معاملہ میں اپنا کردار ادا کریں۔