
خانواداہ شیعہ مسنگ پرسن کا اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے کراچی پریس کلب پر احتجاج
شیعہ نیوز:خانوادہ شیعہ جبری گمشدگان نے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر لاپتہ شیعہ عزاداروں کی مائیں ، بہنیں، بیٹیاں اور معصوم بچے بڑی تعداد میں شریک تھے۔ جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز ، پلے کارڈز اور اپنے لاپتہ پیاروں کی تصاویر اٹھا رکھیں تھی۔ مظاہرین رہا کرو رہا کرو ۔۔۔اسیروں کو رہا کرو، سب ٹوٹ پڑیں گی زنجیریں ۔۔۔اب زندانوں کی خیر نہیں کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔
اس موقع مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے لاپتہ شیعہ اسیران کے اہل خانہ نے کہا کہ ملک کے مقتدر اور امن وامان کو یقینی بنانے والے ادارے قانون کی پاسداری نہیں کریں گے تو عوام کس طرح قانون کے پابند رہ سکتے ہیں؟ گھر ایک فرد کے پراسرا ر طور پر غائب ہوجانے کا درد اس کے اہلخانہ ہی جان سکتے ہیں۔ہم نے ہر دروازہ کھٹکایا تاہم تمام کوششوں کے باوجود ارباب اقتدار واختیار کی سرد مہری کے باعث بازیابی کی مہم کے نتائج آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔دو افراد کی کراچی سے آزادی کے بعد یہ سلسلہ رُک گیا، اور اب تک کراچی میں موجود 14 افراد ہیں جن میں سے کسی کو بھی رہا نہیں کیا گیا۔ جب کہ بعض افراد کے نام طے ہو چکے تھے کہ ان کو جلد ہی رہا کر دیا جائے گا۔مقررین نے کہاکہ ہم ملک عزیز پاکستان کے ذمہ دار افراد اور مقتدر ادارں کو یہ باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ شیعہ قوم محب وطن قوم ہے اور اس ملک کے آئین اور قانون کی پابندی اپنا فرضِ اولین سمجھتی ہے۔ لہٰذا یہ مطالبہ کرتی ہے کہ اگر کسی نے بھی کوئی جرم کیا ہے تو اُس کو قانون کے دائرے میں لا کر عدالتوں میں پیش کریں۔ اگر ان کا جرم ثابت نہیں ہے تو اُن کو آزاد کریں اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر یہ ثابت ہو گا کہ اس ملک میں شیعہ دشمنی کی جا رہی ہے۔