حشدالشعبی اور الفتح کا عراق سے غیرملکی فوجیوں کے نکلنے پر زور
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عراق کی عوامی رضاکار فورس حشدالشعبی اور عراقی پارلیمنٹ کے سب سے بڑے دھڑے نے امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق وزیر اعظم اور پارلیمنٹ کے فیصلے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔
عراق کی عوامی رضاکار فورس حشدالشعبی کے سینیئر کمانڈروں نے اپنے اجلاس میں اعلان کیا کہ پارلیمنٹ کے فیصلے اور عراقی وزیراعظم کے مطالبے کی بنیاد پر ملک سے تمام غیرملکی خاص طور سے امریکی فوجیوں کے انخلا کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔
اس اجلاس میں داعش دہشت گرد گروہ کے باقیات کا مقابلہ کرنے کے لئے وسیع کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم بھی ظاہر کیا گیا۔
درایں اثنا عراقی پارلیمنٹ میں الفتح دھڑے کے سربراہ محمد الغبان نے انتباہ دیا ہے کہ عراق سے امریکی فوجیوں کا باہر نہ نکلنا اس ملک میں کشیدگی اور جھڑپیں بڑھنے کا باعث ہو رہا ہے۔
عراق کے سب سے بڑے پارلیمانی گروہ کے سربراہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کے فیصلے کے باوجود اگر عراق سے امریکی فوجی باہر نہیں نکلیں گے تو یہ فوجی جھڑپوں اور کشیدگی بڑھنے پر منتج ہوگا ۔
اس سے قبل عصائب اہل الحق کے سربراہ قیس خزعلی نے بھی کہا تھا کہ ہم خود کو عراق سے امریکی غاصبوں کو باہر نکالنے کا پابند سمجھتے ہیں۔
عراقی پارلیمنٹ نے ملک میں امریکی فوجیوں کی مداخلت بڑھنے خاص طور سے اس ملک کی قومی فوج کے ایک جزء کے عنوان سے عوامی رضاکار فورس حشدالشعبی کےجوانوں کے قتل کے بعد ایک ہنگامی اجلاس طلب کر کے عراق سے غیرملکی فوجیوں کو باہر نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔
عراقی پارلیمنٹ نے اپنے فیصلے میں غیرملکی فوجیوں کو کسی بھی عنوان سے عراق کے فضائی حدود کے استعمال سے روک دیا ہے۔
مغربی عراق میں دہشت گرد امریکی فوجیوں کے حملے میں حشدالشعبی کے دسیوں جوان شہید ہوچکے ہیں جبکہ تین جنوری کو دہشت گرد امریکی فوجیوں نے بغداد ایئر پورٹ کے پاس حملہ کرکے ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کو ان کے آٹھ ساتھیوں سمیت شہید کردیا تھا۔
امریکہ کے اس دہشت گردانہ اقدام پر عراق اور عراق کے باہر بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا ہے۔