اسلامی تحریکیں

اسرائیلی ڈرون ہرمس-450 کا شکار کر کے صہیونی فوجی طاقت پر سوالیہ نشانہ لگا دیا ہے، حزب اللہ

شیعہ نیوز: لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ نبیل قاووق نے آزادی قدس کے شہدا میں سے ایک شہید کی تشییع جنازہ سے خطاب کے دوران خطاب میں کہا ہے کہ دشمن کی کوئی بھی جارحیت اور قتل و غارت کبھی بھی، غزہ کی حمایت اور مدد کے متعلق حزب اللہ کے موقف کو تبدیل نہیں کر سکتی۔ حزب اللہ کے اعلیٰ عہدیدار نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہرمیس 450 UAV کو مار گرانے سے حزب اللہ نے صیہونی حکومت کی فوج کی باقی ماندہ  دہشت گردانہ قوت میں سے جو اوجھل تھا، اسے بھی آشکار کر دیا ہے، مزاحمتی قوتوں کا ایک ہی فیصلہ ہے، ہم باز نہیں آئیں گے، ان قابض صیہونیوں سے اس وقت تک لڑیں گے جب تک غزہ پر جارحیت بند نہیں ہو جاتی، صیہونی دشمن اپنی شکست کا بدلہ لینے کی طاقت نییں رکھتا، نہ تو جنوبی لبنان میں اور نہ ہی کسی اور جگہ پر، کیونکہ لبنان سے لے کر شام، عراق اور یمن تک مزاحمت کا فیصلہ اور ارادہ متحد ہے اور ہم غاصبوں کے ساتھ اس وقت تک محاذ آرائی جاری رکھیں گے جب تک وہ غزہ کے خلاف اپنی جارحیت بند نہیں کر دیتے اور ہمارے فیصلے کو کوئی طاقت تبدیل نہیں کر سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو سے لے کر گیلنٹ اور بین گوئر تک دشمن لیڈروں کی دھمکیاں، ان کی شکست کو ظاہر کرتی ہیں، وہ حزب اللہ کے ساتھ کسی بھی سطح پر تصادم سے اس طرح خوف زدہ ہیں کہ ان پر لرزہ طاری ہے، مزاحمت تمام حالات کے لیے تیار تھی اور اب بھی اپنے بہادر جوانوں اور بہترین ہتھیاروں کے ساتھ صہیونی دشمن کو تاریخی تباہی سے دوچار کرنے کے لیے آمادہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم صیہونیوں سے کہتے ہیں کہ اگر آپ بڑے پیمانے پر تصادم چاہتے ہیں تو انتظار کریں، طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد دشمن کی ظاہری دہشت میں جو کچھ بچا تھا وہ لبنان کی اسلامی مزاحمت نے تباہ کر دیاہے، حزب اللہ نے ہرمیس 450 ڈرون کو مار گرایا، جو صہیونی فوجی صنعت کا افتخار ہے اور اس ڈرون کے ٹکڑے مزاحمتی جنگجوؤں کے پیروں تلے گر گئے۔

شیخ قاووق نے اس بات پر زور دیا کہ ہرمیس 450  کو مار گرانا صیہونی دشمن کے ساتھ محاذ آرائی کے ایک نئے دور کا آغاز ہے اور اس UAV کے مار گرائے جانے کے بعد طاقت کا توازن پہلے جیسا نہیں رہا، ہم اس راستے پر چلتے رہیں گے اور آنے والے دنوں نئی فتح اور دشمن کی پے در پے شکستوں کو مزید گہرا ہوئے دیکھیں گے۔ واضح رہے کہ لبنانی مزاحمت گزشتہ ماہ صہیونی دشمن کے خلاف اپنی کارروائیوں کے ایک اعلیٰ مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور نئے ہتھیاروں کی نقاب کشائی کے ساتھ ساتھ صیہونیوں کے ٹھکانوں پر بے مثال حملے ہو رہے ہیں، مزاحمت نے اقلیم الطفاح کے علاقے میں مسلسل حملوں کے بعد کامیابی سے اسرائیلی فوج کے بڑے ہرمیس 450 ڈرون کو مار گرایا ہے، اب یہ صہیونی حلقوں میں موضوع بحث ہے اور قابض افواج کے لیے گہری تشویش کا باعث ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button