اسلامی تحریکیںپاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

عمران خان حکومت نے دہشتگردوں اور فتنہ گروں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی کا کہنا ہے کہ عمران خان حکومت نےکالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں اور تحریک لبیک کے فتنہ گروں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔

علامہ وحید کاظمی نے کہا کہ دہشتگردوں یا ملک میں فتنہ فساد کرنے والوں کیساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کرنے چاہئیں بلکہ ان کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہیئے، لیکن ہمیں نظر آرہا ہے کہ ٹی ایل پی اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حوالے سے حکومت کا رویہ مناسب نہیں، تحریک لبیک والوں کے سامنے بھی حکومت نے گھٹنے ٹیکے اور اسی طرح تحریک طالبان پاکستان کے سامنے بھی۔ اس حوالے سے ہماری جماعت کی جانب سے مختلف سیاسی جماعتوں کیساتھ روابط کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بھی اہم سیاسی شخصیات کیساتھ ملاقاتیں کر رہے ہیںتا کہ طالبان کیساتھ حکومت کے معاملات پر تمام سیاسی جماعتیں مشترکہ موقف اپنائیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جب سے پاکستان آزاد ہوا ہے تو ہمارا جھکاو ایک جانب رہا ہے اور پھر اسی پالیسی کو تسلسل کیساتھ فالو کیا جاتا رہا جبکہ سب جانتے ہیں کہ سعودی عرب سے تیل خریدنا اور دیگر معاملات پاکستان کے مفاد میں نہیں ہیںکیونکہ جب سعودی عرب یہ سب کچھ ہمیں دیتا ہےتو وہ اپنی آئیڈیالوجی پاکستان میں نافذ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں کالعدم ٹی ٹی پی دہشتگرد ٹولہ، کسی قسم کی رعایت کا حقدار نہیں

دوسری جانب ہمارے سامنے واضح مثال ہے کہ امریکہ بیس سال تک افغانستان میں رہا لیکن جیسے ہی اس نے واپسی کی تو افغانستان نےاپنے ملک کے مفاد میں فیصلہ کیا اور ایران سے تیل خریدا۔ جب تیل کی قیمت بڑھتی ہے تو اس کا معیشت پر برا اثر پڑتا ہے، ہماری حکومت نے قطر سے ایل این جی کے مہنگے معاہدے کئے، اس کے مقابلہ میں ایران اپنی گیس پائپ لائن ہمارے بارڈر تک لے آیا ہے، معاہدہ بھی تھا، لیکن ہمارے حکمران پابندیوں کا بہانا بناتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسالگتا ہے کہ ہمارے حکمران ملک کو سعودیہ کی کالونی بنانا چاہتے ہیں اور ملک کو ایک مرتبہ پھر فرقہ واریت کی جانب لےجانا چاہتے ہیں۔ اشارے اس جانب ہی جا رہے ہیں کہ جس طرح سعودیہ نے سخت شرائط رکھیں، کالعدم تنظیموں کے حوالے سے حکومت کا نرم رویہ، اداروں کی جانب سے ان کیلئے سہولت کاری کرنا، جبکہ دوسری جانب محب وطن لوگوں کیخلاف گھیرا تنگ کرنا۔ محرم اور صفرمیں عزاداروں کیخلاف کئی ایف آئی آرز کاٹی گئیں، ایک ایک شہر میں اسی، نوے ایف آئی آرز ہوئیں۔ یہ سب کچھ اس جانب اشارہ ہے کہ یہ لوگ ایک مرتبہ پھر ملک کو فرقہ واریت کی طرف لیجانا چاہتے ہیں۔ لیکن ہماری دعا ہے کہ جو ملک سے خیانت کرتا ہے خدا اس کو نیست و نابود فرمائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button