عراق،لاکھوں لوگ آیت اللہ سیستانی کی حمایت میں سٹرکوں پر آگئے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عراق کے دارالحکومت بغداد سمیت مختلف شہروں میں لاکھوں عاشقان مرجعیت آیت اللہ سیستانی کی حمایت میں سٹرکوں پر نکل آئے۔
رپورٹ کے مطابق عراقی شہریوں نے مرجعیت کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے، بغداد، کربلائےمعلی، نجف اشرف، کاظمین اور بصرہ میں مظاہرے کیے۔
عراقی مظاہرین مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی اور دیگرمراجع کے جاری کردہ روڈ میپ کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔
نجف اشرف میں بھی ہزاروں عراقی شہریوں نے مرجعیت کی آواز پر لیبک کہتے ہوئے مظاہرے کئے جس میں دینی مدارس کے طلبہ اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے۔
مظاہرین نے عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور سیکورٹی فورس پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے پرامن مظاہرے جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
دینی مدارس کے طلبہ اور علما ءکا کہنا تھا وہ عوام کے جائز اور قانونی مطالبات اور پر امن مظاہروں کی حمایت کرتے ہیں۔
مظاہرین نے اعلان کیا کہ امریکہ اور اسرائیل عراقی عوام کے اقتصادی مطالبات اور پر امن احتجاجی مظاہروں کو ہائی جیک اور منحرف کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
جنوبی عراق کے شہر بصرے سے بھی ایسے ہی مظاہروں کی خبریں موصول ہوئیں جن میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے عراقی شہری شریک تھے اور وہ حکومت کی جانب سے اصلاحات کے پیکیج پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کر رہے تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ مرجعیت کے احکامات کے مطابق ملک میں سیاسی اصلاحات کے لیے پرامن مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
آخری اطلاعات کے مطابق ایک لاکھ سے زیادہ لوگ ’’کلا کلا للمخربین‘‘ ، ’’لا لا للتخریب‘‘، ’’ لا امریکا لا آل سعود نعم نعم مرجعیۃ ‘‘ جیسے نعروں کے ساتھ التحریر اسکوائر میں اکٹھے ہوچکے ہیں جو وہاں دھرنے دینے کا اعلان کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ عوامی احتجاج کو امریکی و آل سعود کے گماشتوں نے تخریبی کاروائیوں میں بدل دیا تھا، جس کے بعد پرتشدد کاروائیاں شروع ہوگئی تھیں جس مین ایرانی سفارتخانے اور آیت اللہ شہید باقر الحکیم کے مزار کو نذر آتش کردیا گیا تھا اور مرجع عالیقدر آیت اللہ سیستانی کو قتل کرنے کی بھی دھمکیاں دی گئی تھیں ۔