مشرق وسطی

مذاکرات کے حوالے سے میڈیا کی باتوں کی تصدیق نہیں کرتے، اسماعیل بقائی

شیعہ نیوز: ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران امریکہ مذاکرات کے حوالے سے میڈیا میں جو باتیں کہی جارہی ہیں ہم ان کی تصدیق نہیں کرتے،یہ صرف میڈیا کے اندازے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آج پیر کو اپنی ہفتے وار پریس بریفنگ میں، یوم سعدی شیرازی کی مناسبت سے کہا کہ ایسی دنیا میں جس میں باتیں بہت اور معنی کم ہیں، شیخ سعدی راستہ دکھاتے ہیں۔

انھوں نے گزشتہ ہفتے کی سفارتی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے ایران کے وزیرخارجہ نے روس کا دورہ کیا اور ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات کے موقع پر اپنے اطالوی ہم منصب سے ملاقات اور گفتگو کی۔

یہ بھی پڑھیں : مفکر پاکستان اور شاعر مشرق علامہ اقبال کا آج 86 واں یوم وفات

ترجمان وزارت خارجہ نے بتایا کہ وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کل چین جارہے ہیں۔

اسماعیل بقائی کی ہفتے وار پریس بریفنگ کے دوران نامہ نگار نے ان سے سوال کیا کہ ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور کے حوالے سے میڈیا نے بہت کچھ شائع کیا ہے، اس دوران نیویارک ٹائمز نے دعوی کیا ہے کہ ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام میں دیگر ملکوں کی مشارکت کی تجاویز پیش کی ہیں۔ دونوں وفود نے مذاکرات میں صرف کلیات پر گفتگو کی یا اس حوالے سے تفصیلات کا بھی جائزہ لیا ہے؟

ترجمان وزارت خارجہ نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ یہ طے نہیں ہے کہ مذاکرات کی تفصیلات میڈیا میں بیان کی جائيں، اس حوالے سے جن تفصیلات کے دعوے کئے جارہے ہیں، ہم ان میں سے کسی کی بھی تصدیق نہیں کرتے یہ صرف ابلاغیاتی اندازے ہیں۔

انھوں نے کا کہ ہم ابھی ایک طولانی راستے کی ابتدا میں ہیں بنابریں جو باتیں کی جارہی ہيں ہم ان کی تصدیق نہیں کرتے۔

دفترخارجہ کے ترجمان نے پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے ضمانت کے سلسلے میں ایرانی مطالبے کے بارے میں کہا کہ ایران کے خلاف جو پابندیاں لگائی گئی ہیں، وہ سب بلاجواز،غیر قانونی اور ظالمانہ ہیں۔ بنابریں ہم ان پابندیوں میں جو مختلف بہانوں اور ناموں سے ہمارے اوپر لگائی گئی ہیں کسی فرق کے قائل نہیں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سبھی مذاکرات میں ہمارا بنیادی مطالبہ یہ ہوتا ہے کہ یہ غیر قانونی اورظالمانہ پابندیاں اس طرح ختم کی جائيں کہ محسوس کیا جائے کہ ختم ہوگئی ہیں ۔

اسماعیل بقائی نے عمان مذاکرات کے بارے میں کہا کہ عمان نے تجویز پیش کی کہ مذاکرات کا دوسرا دور، مسقط کے بجائے کہیں اور انجام دیا جائے اور ہم نے عمان کے احترام میں اس تجویز کی مخالفت نہیں کی۔

انھوں نے کہا کہ مذاکرات کی جگہ کا تعین، تینوں فریقوں، یعنی عمان، ایران اور امریکہ کی موافقت سے کیا گیا۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اٹلی کی حکومت نے بہت اچھی میزبانی کی جس کے لئے ہم اطالوی حکام کے شکرگزار ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ مذاکرات کا اگلا دورآئندہ سنیچر کو مسقط میں انجام پائے گا۔

ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان نے جامع ایٹمی معاہدے کے دیگر ارکان بالخصوص چین اور روس کے ساتھ مشاورت کے بارے میں کہا کہ چین اور روس، سلامتی کونسل کے دو اہم ارکان بھی ہیں اور ایران کے اہم حلیف اور دوست بھی ہیں اور ایٹمی مسئلے میں یہ دونوں ممالک ہمیشہ ہمارے ساتھ رابطے میں رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے عرض کیا، مذاکرات شروع ہونے سے پہلے سے ہی روس اور چین بھی اور علاقے کے دیگر ممالک بھی اس حوالے سے رابطے میں رہے ہیں۔

اسماعیل بقائی نے کہا کہ ہم حتی جامع ایٹمی معاہدے کے رکن کی حیثیت سے یورپی ٹرائیکا،برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے بھی رابطے میں رہے ہیں اور ان سے بھی ہم نے مشاورت کی ہے اور مسقط پراسیس کے حوالے سے بھی یہ مشاورات جاری رکھیں گے۔

انھوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے پہلے بھی عرض کیا ہے، قرار داد 2231 بدستور موجود ہے، جے سی پی او اے بھی موجود ہے اور جن ملکوں کا ہم نے لیا ہے، وہ سب ہی قانونی لحاظ سے اس کا حصہ ہیں۔

ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ یورپی ملکوں کی جانب سے ٹرائیگر میکانزم کی بات کی جاتی ہے جو ہرگز تعمیری نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ یورپی ملکوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اس پراسیس میں تعمیری کردار ادا کرنا اور اپنی پوزیشن بحال کرنا چاہتے ہیں یا اس پراسیس ميں غیر تعمیری کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button