پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

آئی ایس او سال 2021کو احیائے علم و عمل و استحکام تنظیم کے عنوان سے منائے گی، عارف الجانی

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں اجلاس عاملہ کے بعد مرکزی صدر کی سربراہی میں مرکزی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں شرکاء نے سال رواں کو احیائے علم و عمل و استحکام تنظیم کے عنوان سے منانے کا اعلان کیا ہے۔

اس موقع پر مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ تعلیم و تربیت آئی ایس او کی اولین ترجیح ہے، آئی ایس او پاکستان طلباء کی ہمہ جہت تربیت کیلئے مسلسل سرگرمِ عمل ہے، سال علم و عمل کے تحت ملک بھر میں سیمینار اور ورکشاپش کا انعقاد ہوگا۔ مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ استحکام تنظیم سے مراد اقدار اسلامی کا احیاء ہے، جو تنظیم کے دستور اور نصب العین کا نمایاں حصہ ہیں، جس قدر اقدارِ اسلامی کا احیاء ہوگا، تنظیمی کارکنان میں اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی کیسے گزاریں اور معاشرے میں اقدار اسلامی کے احیاء کیلئے کانفرنسز و سیمینار منعقد کئے جائیں گے۔

عارف حسین الجانی نے وزارتِ تعلیم کی جانب سے تمام سکول اور جامعات کو جلد کھولنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ آن لائن سسٹم کی خرابی کے باعث جن طلبہ کا تعلیمی حرج ہوا ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ جامعات کی مدد سے اس نقصان کا ازالہ کریں، تاکہ طلبہ کو تعلیم کے میدان میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ان کا کہنا تھا آج کے دور میں چونکہ یونیورسٹیز کے اندر یورپی نظام تعلیم رائج ہے اور یورپی مفکرین کے باطل اور کھوکھلے نظریات کی تعلیم دی جاتی ہے تو اس وقت ہماری یہ ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو اسلام ناب محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے متعارف کرائیں اور استعماری چالوں کو بے نقاب کرنے کیلئے میدان عمل میں موجود رہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو اس وقت اندرونی و بیرونی خطرات لاحق ہیں، ہم ایسے وقت میں دشمن کے عزائم کیخلاف نبرد آزما ہیں اور لادین قوتیں ہماری یونیورسٹیز میں اسلام مخالف ایجنڈا پر کار بند ہیں، تاکہ نوجوان نسل کو اسلامی ثقافت و اسلامی تعلیمات سے دور کیا جائے۔ ایسے میں حقیقی اقدار اسلامی کا احیاء وقت کی اہم ضرورت ہے۔ مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جامعات میں سیکولر طبقات طاقتور ہوچکے ہیں اور طلباء کو دینی تعلیمات سے دور کر رہے ہیں، اسلام کے حقیقی چہرے سے روشناس کروانا ہمارا دینی و اخلاقی فریضہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس او پاکستان اپنے قیام سے لیکر آج تک نوجوانوں کو صحیح فکر اسلامی سے متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ جس کا نصب العین ہی یہی ہے کہ تعلیمات قرآن اور سیرت محمد و آل محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مطابق نوجوان نسل کی زندگیوں کو استوار کرنا، تاکہ وہ اچھے انسان اور مومن بن کر دین مبین کی سر بلندی اور مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت نصاب پر توجہ دے، تعلیمی اداروں سے غیر ملکی مداخلت کا خاتمہ کرنا ہوگا، ناچ گانے کے لچر پروگرامز بند کرنا ہوں گے، ریاست مدینہ کے دعویدار حکمران نوجوانوں کی تربیت بھی مدینہ کی طرز پر ہی کریں، نوجوانوں کو ایسی تعلیم نہ دی جائے، جو ریاست مدینہ میں نہیں تھی، نوجوانوں کو مغربی کلچر کی بجائے اسلامی کلچر کا دلدادہ بنایا جائے، حکومت تعلیمی اداروں میں بیرونی مداخلت روک سکتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button