اسرائیل شمالی محاذ پر شکست کھا چکا ہے، سابق صیہونی وزیر جنگ
شیعہ نیوز: تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیر جنگ اور موجودہ رکن کینسٹ اویگڈور لیبرمین نے کہا ہے کہ اسرائیل شمالی محاذ پر بری طرح شکست کھا چکا ہے۔ وہ 7 اکتوبر کے دن طوفان الاقصی فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو بارہا شدید تنقید کا نشانہ بنا چکا ہے۔ لیبرمین نے نیتن یاہو پر غیر ذمہ دار ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شمالی محاذ پر حزب اللہ لبنان کے خلاف صیہونی فوج انتہائی ناگفتہ بہ صورتحال کا شکار ہے۔ صیہونی ٹی وی چینل 13 کے عرب امور کے تجزیہ کار حیزی سمانتوف نے بھی اس بارے میں کہا کہ جب تک غزہ میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوتی اس وقت تک حزب اللہ لبنان شمالی محاذ پر اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھے گی۔ اس نے مزید کہا کہ دوسری طرف اسرائیل غزہ میں اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کر پایا، نہ تو یحیی السنوار (غزہ میں حماس کے سربراہ) قتل ہوا ہے اور نہ ہی اسرائیل حماس کو نابود کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔
حیزی سمانتوف نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جو کچھ شمالی سرحدوں اور شمال میں واقع بستیوں میں ہو رہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے کہا کہ کوئی بھی ان بستیوں میں زندگی بسر نہیں کر سکتا اور کوئی اسرائیلی وہاں واپس جانا پسند نہیں کرتا اور یہ بذات خود حزب اللہ کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ لیکوڈ پارٹی سے وابستہ صیہونی رژیم کے رکن کینسٹ تالی گاتلیف نے بھی اس بارے میں کہا کہ حزب اللہ دفاعی پوزیشن میں نہیں ہے اور وہ ہمارا مذاق اڑا رہی ہے اور جب چاہتی ہے ہم پر حملہ کرتی ہے۔ یاد رہے دو روز پہلے صیہونی رژیم کے حساس ادارے "امان” کے سابق سربراہ اور داخلہ سکیورٹی کے تحقیقاتی ادارے کے سربراہ عاموس یادلین نے بھی حزب اللہ لبنان کی فوجی کاروائیوں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا: "حزب اللہ نے ہمارے خلاف ایک تھکا دینے والی جنگ شروع کر رکھی ہے اور شمالی بستیوں سے ہزاروں اسرائیلوں کو وہاں سے نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے جبکہ ان اسرائیلیوں کی اپنے گھروں میں واپسی اسرائیلی حکومت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے۔ شمالی محاذ پر (سید) حسن نصراللہ کو مکمل برتری حاصل ہے اور حزب اللہ نے سرحدی علاقوں میں اپنی کاروائیاں تیز کر دی ہیں۔”
گذشتہ چند دنوں میں مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحد پر تناو کی صورتحال مزید شدت اختیار کر چکی ہے اور حزب اللہ لبنان نے دھیرے دھیرے اپنے جدید اور زیادہ تباہی پھیلانے والے میزائلوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ اسی طرح روزانہ کی بنیاد پر حزب اللہ لبنان سرحدی علاقوں میں اسرائیلی فوجیوں اور فوجی تنصیبات کو خودکش ڈرون طیاروں سے نشانہ بنا رہی ہے۔ اس صورتحال کے نتیجے میں لبنان کی سرحد کے قریب واقع تمام یہودی بستیاں مکمل طور پر خالی کروا لی گئی ہیں۔