اسرائیل کی نسل کشی عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہی ہے، ترکی
شیعہ نیوز: ترکی کی وزارت خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کی نتانیاہو کابینہ کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف اپنائی گئی اجتماعی نسل کشی کی پالیسی عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ فارس نیوز کے مطابق ترکی نے مغربی کنارے میں اسرائیل کی غیر قانونی فوجی کارروائیوں اور اس رژیم کے وزیر خارجہ کے فلسطینی شہریوں کو اس علاقے سے نکالنے کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ ترکی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی پالیسیوں اور اقدامات کے خلاف، جو بین الاقوامی قوانین کو بالکل نظرانداز کرتے ہیں، سخت اور لازمی اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔
ترکی نے مزید کہا کہ نتانیاہو کابینہ کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف اپنائی گئی نسل کشی کی پالیسی عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ وزارت خارجہ نے آخر میں کہا کہ وہ ممالک جو بغیر کسی بھی شرط اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں، انہیں فوراً اس موقف سے پیچھے ہٹ جانا چاہیے جو قانون اور انسانی ضمیر کے خلاف ہے۔ بدھ کو اسرائیلی فوج نے شمالی مغربی کنارے میں ایک نئی اور وسیع فوجی کارروائی شروع کرنے کی اطلاع دی، جس کا مرکز جنین، طولکرم، اور طوباس شہر ہیں۔
یہ کارروائی اسرائیل کی جانب سے 2002 کے بعد مغربی کنارے میں سب سے بڑی کارروائی بتائی جا رہی ہے، اور اس میں صرف زمینی فوجی نہیں بلکہ فضائیہ، داخلی سیکیورٹی فورسز (شاباک)، اور ملٹری پولیس کے اہلکار بھی شامل ہیں۔ اب تک درجنوں فلسطینی قیدی بنائے جا چکے ہیں، درجنوں زخمی ہو چکے ہیں اور کم از کم 11 افراد شہید ہو چکے ہیں۔