جو ملک بھی ایران پر حملہ کرے گا وہی ملک اصلی میدان جنگ ہوگا۔
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے کہا ہے ایران کی مسلح افواج ہرجارح کا جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
ایران کی سپاہ پاسداران کے کمانڈر بریگیڈیئرجنرل حسین سلامی نے سنیچر کو تہران میں امریکی ڈرون طیاروں کو مار گرائے جانے اور انھیں بطور غنیمت حاصل کئے جانے سے متعلق منعقدہ پہلی نمائش کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو ملک بھی ایران پر حملہ کرے گا وہی ملک اصلی میدان جنگ ہوگا۔
بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی نے ایران کی دفاعی طاقت و صلاحیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی دفاعی صلاحیتیں سب پر ظاہر نہیں ہیں اور ایران نے ابھی اپنی طاقت و صلاحیت کے صرف چھوٹے سے حصے کو ظاہر کیا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کماندڑ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران پر پابندیوں سے ایران نے حقیقی خودمختاری کا درس حاصل کیا ہے کہا کہ پابندیاں اس بات کا باعث بنیں کہ ایران اپنے ہتھیاروں کی رینج دشمن کوشکست دینے کے ہدف سے تیار کرے ۔
بریگیڈایئر جنرل حسین سلامی نے تہران کے دفاع مقدس میوزیم کے گارڈن میں جارح قوتوں سے بطورغنیمت حاص کئے گئے ڈرون طیاروں کی نمائش کے انعقاد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ نمائش ، دشمن کی دھمکیوں اور خطرات کا مقابلہ کرنے کی ایران کی صلاحیتوں کی صرف ایک جھلک ہے۔
ہفتہ دفاع مقدس کے آغاز کے موقع پر ’’گدھوں کا شکار‘‘ کے زیرعنوان نمائش کا افتتاح آج سنیچر کو تہران میں دفاع مقدس میوزیم کےگارڈن میں ہوا۔
اس نمائش میں امریکہ سے بطور غنیمت حاصل کئے جانے والے ڈرون طیاروں کو بھی نمائش کے لئے رکھا گیا ہے۔
ایران میں بائیس ستمبر سے ہفتہ دفاع مقدس منایا جاتا ہے ۔ یہی وہ تاریخ ہے جب عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام نے ایران کے خلاف جارحیت کا آغاز کیا تھا۔
ایرا ن کی مسلح افواج نےہفتہ دفاع مقدس کی مناسبت سے اپنے بیان میں مسلط کردہ جنگ میں ایران کے عوام کی استقامت و پائداری کو ظلم و سامراج کے مقابلے میں ایرانی عوام کے ڈٹ جانے کا مظہر قراردیا۔
ایران میں اکتیس شہریور مطابق بائیس ستمبر سے ایک ہفتے تک ہفتہ دفاع مقدس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
اس ایک ہفتے کے دوران پورے ایران اسلامی میں مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
ایرا ن کی مسلح افواج نے سنیچر کو ایک بیان میں کہا کہ دفاع مقدس میں ایرانی عوام نے تسلط پسند نظام اور علاقے کے بعض ممالک خاص طور سے امریکہ کی جانب سے عراق کےبعثی اور جارح ڈکٹیٹر صدام کی پھرپور حمایت و مدد کے باوجود کمترین وسائل سے فتح و کامیابی حاصل کی ۔
ایرا ن کی مسلح افواج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آٹھ سالہ مقدس دفاع میں ایرانی عوام کی پائداری ، استقامتی ثمرات کا ایک کامیاب نمونہ ہے۔
بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ ایران ، دفاع مقدس کے تجربات اور کامیابیوں سے استفادہ کرتے ہوئے موجودہ بحرانوں کو بھی عبور کرلے گا۔
اس بیان میں ایران کی دفاعی طاقت و صلاحیت میں پیشرفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایران کی مسلح افواج دفاعی اسٹریٹیجی کے تحت موثر و ہمہ گیر دفاع کرتے ہوئے ہر جارح کا منھ توڑ جواب دیں گی۔