
شہید علامہ حسن ترابی کے فرزند زین ترابی، جان علی کاظمی اور خواجہ علی کاظم کے قاتل تھانہ سے غائب
مرحومین کے لواحقین کے احتجاج کرنے پر تھانہ سن کے عملے نے قریب ہی واقع ایس ایچ او کے گھر کے کمرے سے 2 ملزمان کو ظاہر کیا جن کو آرادم دہ بستر، کمبل، کھانہ اور موبائل کی سہولیات فراہم کی گئی تھیں
شیعہ نیوز: اطلاعات کے مطابق گزشتہ شب شہید علامہ حسن ترابی کے فرزند زین ترابی، جان علی کاظمی اور خواجہ علی کاظم کے لوحقین ضلع جامشورو کے تھانہ سن پہنچے تو تھانے سے سڑک حادثے کے گرفتار ملزمان تھانے غائب تھے جبکہ ایس ایچ نشے میں دھت نیم برہنہ حالت میں پائے گئے، مرحومین کے لواحقین کے احتجاج کرنے پر تھانہ سن کے عملے نے قریب ہی واقع ایس ایچ او کے گھر کے ڈرائینگ روم سے 2 ملزمان کو ظاہر کیا جن کو آرادم دہ بستر، کمبل، کھانہ اور موبائل کی سہولیات فراہم کی گئی تھیں، جس پر لوحقین کے احتجاج کے باعث ان ملزمان کو ایس ایچ او کے گھر کے ڈرائنگ روم سے نکال کر واپس تھانہ لاک اپ میں بند کا گیا۔
مرحومین کےلوحقین کے دریافت کرنے پر تھانہ سن کا عملہ تھانے کے ریکارڈ پر ان ملزمان کی روزنامچے میں انٹری دھکانے سے بھی قاصر تھا جبکہ حادثے کے 6 ملزمان میں سے 4 ملزمان تھانے میں موجود ہی نہیں تھے، بعد ازآں ایس ایچ او نے بتایا کہ دیگر 4 ملزمان ہسپتال مین ایڈمٹ ہیں، البتہ ایس ایچ او صاحب ان ملزمان کے نام اور وہ کونسے ہسپتال میں زیر علاج ہیں یہ بتانے سے بھی قاصر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک اور شیعہ ٹارگٹ کلنگ، سکیورٹی ادارے خاموش تماشائی
جامشورو کے مقامی صحافی نے لواحقین کو اصل ملزمان کی تصاویر، ویڈیوز اور انکی تمام تفصیلات لواحقین کو فراہم کیں جس کے بعد لوحقین نے ان ملزمان کے خلاف باقائدہ ایف آئی آر کٹوانے کی اپیل کی۔
لوحقین نے اس سارے ماجرے کی ڈیڑھ گھنٹہ طویل لائیو ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ اس ویڈیو سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ سندھ پولیس ملزمان کو بچانے میں بھرپور مدد کر رہی ہے اور انکو تھانے کی بجائے ایس ایچ او نے اپنے گھر میں وی آئی پی پروٹوکول کے ساتھ رکھا ہوا تھا جبکہ ان ملزمان کے خلاف کسی قسم کی کوئی قانونی کاروائی شروع نہیں کی گئی تھی۔
شہید علامہ حسن ترابی کے فرزند زین ترابی، جان علی کاظمی اور خواجہ علی کاظم کے لواحقین نے 6 ملزمان کی گرفتاری اور انکے خلاف قانونی کاروائی نہ ہونے کی صورت میں بھرپور احتجاج کرنے کا علان کیا ہے۔