عزاداری سید الشہداءؑ ظلم و جبر کیخلاف جہاد کا جذبہ عطا کرتی ہے، علامہ ساجد نقوی
شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے محرم الحرام 1446ھ کی مناسبت سے جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ماہ محرم الحرام ہمیں سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کی شہادت کے ساتھ ساتھ ان کے مشن اور جدوجہد کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعات کربلا کا ذکر اور شہدائے کربلا کی یاد تازہ کرنا ان کے مشن اور جدوجہد کو تازہ کرنے کا ایک ذریعہ ہے، یہی وجہ ہے کہ محافل عزاداری اور مجالس عزاء کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ حسینیت کے مقاصد اور یزیدیت کے عزائم کو دنیا کے سامنے واضح کیا جا سکے اور مشن حسین کی روشنی اور رہنمائی میں دور حاضر کے مسائل اور چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے لائحہ عمل اختیار کیا جا سکے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ اگرچہ عزاداری سیدالشہداء علیہ السلام برپا کرنے کے لیے دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے اپنے انداز رائج ہیں لیکن پاکستان کے مسلمان اپنے الگ اور مخصوص انداز سے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت اور ان کے مشن کی ترویج کے لیے محافل برپا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کی شہادت اور واقعہ کربلا کی یاد منانے کے لئے صدیوں سے پوری دنیا میں عزاداری سید الشہداءؑ کا سلسلہ جاری ہے،دنیا کے ہر خطے میں بسنے والے مسلمان حتی کہ انسان اپنے اپنے طریقے سے عزاداری مناتے ہیں اور امام حسین علیہ السلام کی لافانی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، عزاداری سید الشہداء علیہ السلام ظلم و جبر کے خلاف جہاد کرنے کا جذبہ عطا کرتی ہے اور اس سے انسان کے ذاتی رویے سے لے کر اجتماعی معاملات میں تبدیلی رونما ہوتی ہے، پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق عزاداری بنیادی مذہبی حق ہے۔
علامہ سید ساجد نقوی نے مزید کہا کہ تمام مسالک کے علماء، ذاکرین اور عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ باہمی احترام کو ملحوظ خاطر رکھیں، اتحاد و وحدت کی فضاء کو مزید مضبوط کریں، ایک دوسرے کے مقدستات کا لحاظ رکھتے ہوئے تعاون اور برداشت کا ماحول پیدا کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اجتماعی وحدت کو برقرار رکھتے ہوئے انتشار و افتراق پھیلانے والی ہر قوت کی حوصلہ شکنی کریں تاکہ وطن عزیز پاکستان میں وحدت کی فضاء مزید بہتر ہو، تعصب و کشیدگی کا مکمل خاتمہ ہو، شرپسند ناکام و رسواء ہوں، ہر قسم کی نفرتوں اور عداوتوں کا خاتمہ ہو اور اسلامی و فلاحی معاشرے کے سائے میں پاکستان عالم اسلام کے لیے نمونہ عمل قرار پا سکے۔