ٹی ٹی پی سے مذاکرات 80 ہزار شہید پاکستانیوں کے خون سے غداری ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تفصیلات کے مطابق چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نےکہا ہے کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات 80 ہزار شہید پاکستانیوں کے خون سے غداری ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے پیر آف مانکی شریف پیرزادہ محمد امین سے خصوصی ملاقات کی۔ ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات 80ہزار شہداء کے خون سے غداری ہے، طالبانائزیشن نے پاکستان کو غیر مستحکم کیا، شہداء کے خون سے غداری کسی صورت قابل برداشت نہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں اے پی ایس کے معصوم شہید بچے کی ماں کی عمران خان سے دہائی
انہوں نے کاہا کہ ٹی ٹی پی دہشت گرد تنظیم ہے، جس کا مقابلہ ضروری ہے، ماضی میں بھی درجنوں مرتبہ طالبان قیادت مذاکرات کرکے روگردانی کرتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ قوم مساجد، مزارات اور امام بارگاہوں کو نشانہ بنانے والوں کو معاف نہیں کرسکتی، ٹی ٹی پی کے دہشتگرد اسلام اور پاکستان کے بھی باغی ہیں، حکومت طالبان قیادت سے مذاکرات کی تفصیلات سے قوم کو آگاہ کرے۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ ہتھیار پھینک کر قومی دھارے کا حصہ بننے کی شرط ناکافی ہے، سانحہ اے پی ایس کے معصوم بچوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں ٹی ٹی پی فوجی جوانوں، قومی قیادت اور اے پی ایس کے بچوں کی قاتل ہے
پیرزادہ محمد امین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا طالبان سے مذاکرات کا عندیہ سمجھ سے بالاتر ہے، افواج پاکستان کے جوانوں کے سروں سے فٹبال کھیلنے والے کیسے عام معاف کئے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہلسنت سب سے زیادہ دہشت گردی کا نشانہ بنے، وزیراعظم اس حساس مسئلہ پر سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے مشاورت کریں، طالبان کے حامی مذہبی لوگ ان کے نمائندے نہیں۔