پاکستانی شیعہ خبریں

کوئی نہیں بتا رہا یہ قاتل کہاں گئے؟علامہ عارف واحدی

شیعہ نیوز: مرکزی جنرل سیکریٹری شیعہ علما کونسل پاکستان علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ہے کہ سانحہ مچھ کے قاتلوں کےخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کرکے سفاک قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور ان دہشتگردوں ، قاتلوں اور ان کے سرپرستوں کو بے نقاب کرتے ہوئے سخت سزا ئیں دی جائیں ۔مچھ میں دہشتگردوں کا جتھہ نہتے مزدوروں کوہاتھ پاؤں باندھ کر ذبح کر کے چلاگیا مگرکوئی نہیں بتا رہا یہ قاتل کہاں گئے؟ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی طرف سے مچھ کوئٹہ کے مظلوم شہدا کے لئے تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کے موقع پر کیا۔

ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے ہزارہ برادری کے خلاف مسلسل دہشتگردی اورہزارہ کی حب الوطنی اور ملک کے لئے خدمات پر تفصیل سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہزارہ برادی کےخلاف مسلسل دہشتگردی ہورہی ہے اورہزارہ قبیلے کی نسل کشی کےلئے دہشتگردوں کی کوششیں جاری ہیں
علامہ عارف واحدی کا مزید کہنا تھا کہ سو سو شہدا کے جنازے اکٹھے اٹھائے گئے اب تک دو ہزار سے زیادہ افرادشہید ہوچکے ہیں ہزاروں زخمی اور بے گھر اور معذور ہوگئے مگر آج تک انھوں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیا اور نہ ہی امن و امان کا مسئلہ بنایا ملک کے خلاف کبھی کوئی نعرہ نہیں لگایا بلکہ مشکل ترین حالات میں پاکستان کا سبز ھلالی پرچم انھوں نے بلند رکھا مگر اتنی شہادتوں اور حکمرانوں کے وعدوں کے باوجود ان کا ایک قاتل بھی تختہ دار پر نہیں لٹکایا گیا۔حتیٰ حیرت ہے کہ ان قاتلوں کے خلاف نہ کوئی ٹارگٹڈ آپریشن شروع ہوا اور نہ کوئی عملی کاروائی کے نتائج سامنے آئے ؟

علامہ عارف حسین واحدی نے آخر میں کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کی تمام جماعتوں اور راہنماؤں نے ہر جگہ احتجاج میں شامل ہو کر دہشتگردی کی مذمت کر کے اتحاد امت کے قرآنی تصور کو اجاگر کیا اور فرقہ وارانہ سوچ کو شکست دی۔ اب بھی ایسے سانحات کے مقابلے میں واحد راستہ اتحاد امت ہے ۔
انہوں نے ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس میں طے پائے جانے والے 15جنوری 2021ءبروز جمعہ کو ملک بھر میں سانحہ مچھ اور دہشتگری کیخلاف یوم احتجاج کے پروگرامز میں شیعہ علماءکونسل پاکستان کی بھر پور شرکت کی یقین دہانی کراتے ہوئے ملک بھر کے تمام آئمہ جمعہ سے اپیل کی کہ وہ اپنے خطبات میں سانحہ مچھ اور دہشتگردی کیخلاف صدائے احتجاج بلند کریں ۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button