
پاراچنار, 147 بچوں سمیت 221 افراد جاں بحق، خوراک آج پہنچنے کا امکان
تحصیل چئیرمین آغا مزمل نے کہا ہے کوہاٹ معاہدے پر دستخط کے باوجود 80 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ چار روز گزرنے کے باوجود پاراچنار نہیں پہنچایا جاسکا۔ ریاست راستے کھولنے کے کیے سنجیدہ اور فوری اقدامات اٹھائے
شیعہ نیوز: ضلع کرم میں ٹل پاراچنار مین روڈ 93 ویں روز سے ہر قسم کی آمد و رفت کیلئے بند ہے۔ اپر کرم کی چار لاکھ آبادی علاقے میں مخصور ہے۔ جس کی وجہ سے اپرکرم میں انسانی المیہ نے جنم لے لیا ہے۔
حاجی امداد صدر ٹریڈ یونین کا کہنا ہے شہر میں تمام دکانیں خالی ہونے کی وجہ سے بازاریں بند ہیں۔ اشیائے ضروریات کا ذخیرہ مکمل ختم ہوگیا ہے۔راستوں کی طویل بندش کے باعث انسانی المیہ نے جنم لیا ہے۔ لوگوں فاقوں پر مجبور ہیں۔
تحصیل چئیرمین آغا مزمل نے کہا ہے کوہاٹ معاہدے پر دستخط کے باوجود 80 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ چار روز گزرنے کے باوجود پاراچنار نہیں پہنچایا جاسکا۔ ریاست راستے کھولنے کے کیے سنجیدہ اور فوری اقدامات اٹھائے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی کمشنر کرم پر دہشتگردانہ حملے کے بعد پورے ملک میں سراسیمگی پھیلی ہوئی ہے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
سماجی رہنما حاجی علی جواد کہتے ہیں ادویات کی عدم دستیابی اور معیاری علاج نہ ملنے کے باعث مزید 3 بچے دم توڑ گئے۔ علاج و سہولیات نہ ملنے سے مجموعی طور 147 بچوں سمیت جاں بحق مریضوں کی تعداد 221 ہوگئی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 80 گاڑیوں پر مشتمل ٹرکوں کے قافلہ کی ضلع کرم روانگی آج متوقع ہے۔ خیال رہے کھانے پینے اور دیگر ضروریات زندگی کی اشیا لے جانے والے قافلہ پر ہفتہ کو بگن لوئر کرم میں فائرنگ کی گئی تھی۔ جس کے بعد اس قافلے کو واپس بلالیا گیا تھا۔ فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر سمیت ساتھ اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے کئی ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ کوہاٹ امن معاہدہ پر دستخط نہ کرنے والے تین عمائدین کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔