مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

صدام کی سرنگونی نے امام حسین کے کروڑوں زائرین کا راستہ کھول دیا

شیعہ نیوز: انہوں نے اپنے خطاب کے آغاز میں امام حسین علیہ السلام کے چہلم اور زیارت اربعین کی مختصر تاریخ بیان کی اور کہا کہ تاریخ کے مطابق امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے موقع پر سب سے پہلے ان کی زیارت جناب جابر ابن عبداللہ انصاری نے کی اور وہی امام حسین کے اربعین کے پہلے زائر تھے۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ کربلا کا واقعہ، انقلابی ثقافت اور شجاعت کی علامت ہے۔ انھوں نے کہا کہ بنی امیہ اور بنی عباس کے زمانے کے اور اسی طرح حالیہ صدیوں کے ظالم حکمراں کبھی بھی امام حسین علیہ السلام کے زائرین کے پیدل مارچ میں رکاوٹ نہیں ڈال سکے۔

چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر اپنے خطاب میں سید حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور خطے میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں نے اربعین حسینی کے عظیم الشان انعقاد کاراستہ ہموار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی بیداری کی تحریک، اسلامی انقلاب ایران کی کامیابی اور صدام حکومت کے سقوط نے کروڑوں عراقیوں اور غیر ملکوں کے لیے سید الشھدا حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے دوازے کھول دیئے۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے گزشتہ صدیوں اور برسوں کے دوران اربعین حسین کے انعقاد میں موجود رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اموی اور عباسی استبدادی حکومتوں سے لیکر صدام کی آ مریت تک تمام ظالم حکومتیں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے انعقاد میں رکاوٹ بنی رہیں ہیں۔سید حسن نصراللہ نے کہا کہ صدام کی حکومت اربعین حسینی کے انعقاد کو روکتی رہی اور شیعہ مسلمانوں کو اربعین مارچ کی اجازت نہیں دیتی تھی، حتی زائرین امام حسین علیہ السلام کو جنگی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فائرنگ اور بمباری کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

انھوں نے کہا کہ آج دنیا کی مختلف اقوام، ٹیلی ویژن پر امام حسین کے دسیوں لاکھ زائرین کو دیکھ کر سید الشہداء علیہ السلام کے قیام اور اس کے اہداف سے آگاہ ہو رہی ہیں۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ صدام کی حکومت کی سرنگونی کے بعد عراق اور دیگر ممالک کے دسیوں لاکھ زائرین کے لیے امام حسین کی زیارت کا راستہ کھل گيا اور وہ پورے شکوہ کے ساتھ اربعین حسینی کا انعقاد کرنے لگے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب دیگر ممالک کے زائرین اس سال اربعین مارچ میں شریک نہیں ہیں لیکن دسیوں لاکھ عراقی کربلا کی جانب پیدل رواں دواں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پچھلے پچاس برس میں بعض اسلامی ممالک میں اسلامی بیداری اور اسلامی تحریکیں کامیاب رہی ہیں بالخصوص ایران میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں اسلامی انقلاب کی کامیابی اور اسلامی جمہوری نظام کا قیام ایک عظیم واقعہ تھا جو خطے میں رونما ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button