مشرق وسطی

صلح کی پیشکش مسترد کی تو سعودی عرب و امارات کے اندر حملے ہونگے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن نے اعلان کیا ہے کہ جنگ بندی کے لئے سعودی اتحاد کی جارحیت مکمل طور پر بند ہونی چاہئے۔ یمن نے اسی کےساتھ امریکہ کو یمن میں آشتی میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سینیئررکن محمد البخیتی نے المیادین ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ سعودی حکومت کی جارحیت کا مکمل خاتمہ جنگ بندی کی بنیادی شرط ہے ۔

محمد البخیتی نے کہا کہ یمن کی جانب سے مکمل جنگ بندی کے بدلے میں سعودی فضائی جارحیت میں صرف محدود سطح پر کمی قابل قبول نہیں ہوگی ۔

انھوں نے اسی کے ساتھ یمن میں متحدہ عرب امارات کی نئے اشتعال انگیز اقدامات کی بابت خبردار کرتےہوئے کہا کہ ابوظبی کو یمن سے اپنے سبھی فوجیوں کو فوری طور پر نکال لینا چاہئے۔

محمد البخیتی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نےحال ہی میں سوبکتر بندگاڑیاں اورتوپیں، تعز میں پہنچائی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات تعز میں فوجی پوزیشن مستحکم کرنے کی فکر میں ہے ۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا یہ اقدام، یمن سے اس کے انخلا کے اعلان کے منافی ہے۔

یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سینیئر رکن محمد البخیتی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے یہ سبھی جارحانہ اقدامات امریکہ کی نگرانی میں انجام پارہے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ کی جنگ بندی اور صلح کی پیشکش قبول نہ کی گئی تو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اندر ، ڈرون اور میزائلی حملے دوبارہ شروع کردیئے جائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button