شہید عارف الحسینی نے سب سے پہلے پاکستانی قوم کو ولایت فقیہ سے متعارف کرایا، علامہ جواد نقوی
شیعہ نیوز:تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) اور جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف الحسینی نے سب سے پہلے پاکستانی قوم کو ولایت فقیہ سے متعارف کرایا، چار سال کے مختصر عرصہ قیادت میں شہید نے قوم کو ایک نئی جہت دی، قائد شہید آخری دم تک خط امام خمینی (رہ) پر قائم رہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید عارف حسین الحسینی کی 33ویں برسی کی مناسبت سے جامعہ شہید عارف الحسینی پشاور میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ اجتماع جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور اور جامعہ عارف الحسینی پشاور کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا، اجتماع سے سابق سینیٹر اور بزرگ عالم دین علامہ سید جواد ہادی نے بھی خطاب کیا۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں سے آئے علمائے کرام اور شہید علامہ عارف الحسینی کے فرزند سید حسین الحسینی بھی شریک ہوئے۔ علامہ سید جواد نقوی تقریب سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) نے ملت کو تاکید کی تھی کہ افکار شہید عارف الحسینی کو زندہ رکھا جائے، لہذا ہم امام کے اس فرمان کے پابند ہیں، شہید قائد نے سب سے پہلے پاکستانی قوم کو ولایت فقیہ سے متعارف کرایا۔ شہید نے قوم کو امانت، شجاعت اور صداقت کا حقیقی سبق پڑھایا اور ولایت سمجھائی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ شہید قائد کا مزار پشاور میں انکی جائے شہادت پر ہوتا، شہید نے بہت مشکل حالات میں قوم کی قیادت سنبھالی، شہید کے دور میں آئیڈیل اتحاد تو قائم نہ ہوسکا، لیکن سنجیدہ لوگ ان کی طرف متوجہ ہوئے، علامہ عارف الحسینی حقیقی طور پر شہید ہونے کے بعد قائد بنے، یعنی لوگوں کی اکثریت نے انہیں شہید ہونے کے بعد قائد مانا، ان کی حقیقت شہادت کے بعد تسلیم کی گئی، قوم کو ان کی شہادت کے بعد احساس ہوا کہ کتنی اہم شخصیت کو ہم کھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید کا تفرقے سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں، لیکن آج تشیع کے منبر سے بھی شرک بیان ہوتا ہے، آج علماء سیاست میں لگے ہوئے ہیں، آج تشیع کو سوچی سمجھی سازش کے تحت مسخ کیا جا رہا ہے، لیکن شہید کے دور میں ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا تھا۔