شہید رئیسی کے ہیلی کاپٹر سانحے سے متعلق شبہہ انگیزی غیر ذمہ دارانہ طرز عمل ہے، ایرانی مسلح افواج
شیعہ نیوز:ایرانی مسلح افواج کے ہیڈکوارٹر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آیت اللہ رئیسی اور ساتھیوں کی شہادت کے بارے میں ہر طرح کی قیاس آرائی اور شبہہ انگیزی ایک بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے ہیڈکوارٹر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آیت اللہ رئیسی اور ساتھیوں کی شہادت کے بارے میں ہر طرح کی قیاس آرائی اور شبہہ انگیزی انتہائی غیر ذمہ دارانہ طرز عمل ہے جو واقعے کی حقیقت سے عدم آشنائی یا پھر خاص اہداف کا نتیجہ ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک عرصے سے سوشل میڈیا اور عمومی محفلوں میں بعض افراد کی جانب سے صدر رئیسی اور ساتھیوں کی شہادت کے بارے میں بے بنیاد دعووں اور قیاس آرائیوں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ جوکہ حقیقت سے کوسوں دور ہونے کے علاوہ عدم آگاہی یا پھر خاص ایجنڈے کا نتیجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ریاستی امن معاہدہ کُرم کےتکفیری وہابی دہشت گردوں کی جوتی کی نوک پر، ایک اور شیعہ جوان شہید
یہ قیاس آرئیاں ایسے موقع پر زیر گردش ہیں کہ جب مسلح افواج کے ہیڈ کوارٹر کی جانب سے سینکڑوں ماہرین پر مشتمل تکینکی ٹیموں کی شبانہ روز کی عرق ریزی کے نتیجے میں حاصل ہونے والی تین تحقیقاتی رپورٹیں شائع کی جا چکی ہیں۔
مسلح افواج کے مرکز کی جانب سے آخری حتمی رپورٹ میں حادثے کی بنیادی وجہ علاقے کی پیچیدہ موسمی اور جغرافیائی صورت بتائی گئی تھی اور اس بات کی وضاحت کی گئی تھی کہ حادثہ کسی فنی خرابی، دہشت گردی، دھماکے یا الیکٹرک شاک کا نتیجہ نہیں تھا۔
لہذا میڈیا سے وابستہ شخصیات اور اراکین پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ اس سلسلے میں غیر پیشہ ورانہ اور غیر ذمہ دارنہ اظہار خیال سے اجتناب کریں، کیونکہ اس کا نتیجہ عوامی تشویش اور بے چینی کے سوا کچھ نہیں ہوگا۔
توقع کی جاتی ہے کہ عدلیہ اس معاملے میں پبلک پراسکیوٹر کے ذریعے عمومی افکار میں خلل ڈالنے اور نفسیاتی اضطراب کا باعث بننے والے عناصر کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائے گی۔