شام نے اسرائیل کو جنگ کی دھمکی دے دی
شیعہ نیوز: فارس نیوز ایجنسی کے مطابق شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اسرائیل کے خلاف نیا فوجی محاذ کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام ماضی میں اسرائیل کی نسل پرست صیہونی رژیم کے خلاف مختلف قسم کی جنگیں لڑ چکا ہے اور اب بھی شام غاصب صیہونی رژیم کے خلاف ایک اور جنگ شروع کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے، البتہ یہ کہ یہ جنگ کب، کہاں اور کیسے انجام پانی ہے اس کا تعین ہم خود کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عرب سرزمین مقبوضہ گولان ہائٹس کی آزادی ہماری پہلی ترجیح ہے اور ہمارے مقدس اہداف کی فہرست میں سب سے اوپر ہے۔ شام کی قوم بھی اس غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے۔ شام کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ مشرقی شام میں امریکہ اور شمالی شام میں ترکی کا غاصبانہ قبضہ ناجائز اور غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور ترکی سب کا غاصبانہ قبضہ ناجائز ہے اور شام ان سب کا مقابلہ کرے گا۔
شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد نے خطے کے امور کے بارے میں ایران اور شام کے مشترکہ موقف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اہل غزہ کی حمایت میں ہمارا اور ایران کا نقطہ نظر ایک ہے۔ ہم صیہونی ظلم و ستم اور غزہ میں جاری وسیع پیمانے پر تباہی کے خلاف مظلوم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی ظلم و ستم کے باعث دنیا، غاصب صیہونی رژیم کے حقیقی چہرے سے واقف ہو چکی ہے۔ دنیا اس حقیقت کو جان چکی ہے کہ کیوں عرب اور اسلامی ممالک نیز دنیا کے آزاد فکر ممالک اس جعلی رژیم کی تشکیل کے آغاز سے ہی اس کی مخالفت میں مصروف ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ اور بارہا کہہ چکا ہوں کہ امریکہ و ترکی سمیت تمام غاصب طاقتوں کا غاصبانہ قبضہ ایک دن ختم ہو جائے گا۔ اس مقصد کیلئے خطے میں سنجیدہ حالات پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن یہ بات کہ کیا ہمیں امریکی حکمرانوں کے بیانات پر اعتماد ہے یا نہیں؟ میں واضح انداز میں کہوں گا کہ ہمیں ان پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔ واحد راہ حل ان کا فوجی انخلاء ہے۔ چونکہ ان فروسز کی شام میں موجودگی ناجائز اور غیر قانونی ہے اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔