مشرق وسطی

شامی پارلیمنٹ کا مقبوضہ جولان میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کی مذمت

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شام کی پارلیمنٹ نے مقبوضہ جولان میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق شامی پارلیمنٹ نے جمعرات کے روز ایک بیان میں مقبوضہ جولان میں ڈھانچہ و آبادی کا تناسب تبدیل کرنے اور اس مقبوضہ علاقے میں تعمیراتی منصوبے کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی قرار دیا ہے۔

شام کی پارلیمنٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے مقبوضہ جولان سے متعلق منصوبوں کا مقصد نئے صیہونیوں کو اسرائیل منتقل ہونے کی ترغیب دلانے کے ساتھ ساتھ انھیں مقبوضہ جولان میں آباد کرانا ہے تاکہ اس مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کیا جا سکے۔

شام کی پارلیمنٹ نے اس صیہونی منصوبے کا مقصد جولان کے علاقے میں آباد شامی شہریوں پر دباؤ ڈالنا اور انھیں مرعوب و جارحیت کا نشانہ بنانا نیز جولان پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کو مستحکم کرنے کی ناکام کوشش کرنا قرار دیا ہے۔

شام کی پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ جولان میں رہائش پذیر شامیوں کی بھرپور حمایت جاری رکھی جائے گی اور شام کے اس علاقے کو واپس لینے کے لئے کسی بھی طرح کی کوشش سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

دریں اثنا ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے مقبوضہ جولان کے علاقے میں غاصب صیہونی حکومت کی کابینہ کا اجلاس تشکیل دیئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے شام کے مقبوضہ علاقے جولان میں صیہونی کابینہ کے اجلاس کی شدید مذمت کرتے ہوئے صیہونیوں کے اس جارحانہ اقدام کو اشتعال انگیز قرار دیا۔

سعید خطیب زادہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں بالخصوص سلامتی کونسل کی قرارداد چار سو ستانوے کے مطابق مقبوضہ جولان، شام کا اٹوٹ حصہ ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال اس ناقابل تردید حقیقت پر زور دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جولان کی پہاڑیوں میں غیر قانونی صیہہونی بستیوں کی توسیع اور صیہونی مہاجرین کی تعداد میں اضافہ کسی بھی طرح سے حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتا اور صیہونی آباد کاروں کو جان لینا چاہیے کہ وہ مقبوضہ سرزمین میں ہمیشہ کے لیے نہیں رہ سکیں گے۔ سعید خطیب زادہ نے اس سلسلے میں شام کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی یکجہتی اور بھرپور حمایت پر بھی زور دیا۔

اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر چار سو ستانوے کے مطابق مقبوضہ جولان کے علاقے میں اپنے قوانین نافذ کرنا اور اس علاقے پر تسلط جمانے کی کوشش نیز اس سلسلے میں عمل میں لائے جانے والے کسی بھی قسم کے اقدامات سب خلاف ورزی اور یہ تمام اقدامات قابل مذت ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button