پاکستان میں محافل قرآن کریم اور محافل دعا کا کلچر رائج ہونا چاہئے، علامہ مقصود ڈومکی
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں تجوید اور قرات پر توجہ خوش آئند ہے۔ ملک بھر میں ہمارے جوانوں کو تجوید و قرات پر توجہ مرکوز رکھنی چاہئے۔ یہ بات انہوں نے ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی کے ہمراہ کوئٹہ میں جامعہ القرآن الکریم ہزارہ ٹاؤن کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر جامعہ القرآن الکریم کے ناظم سید افتخار حسین موسوی نے انہیں قرات و تجوید کلاسز کی تفصیلات اور جامعہ کی فعالیت سے آگاہ کیا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم رب کا کلام ہے۔ اس لئے اس کا حق ہے کہ اسے سمجھا جائے، اس پر عمل کیا جائے، اسے پھیلایا جائے، اور اس کے حقوق میں سے ایک اہم ترین حق یہ ہے کہ صحت الفاظ اور ضروری قواعد تجوید کی رعایت کرتے ہوئے اس کی تلاوت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں تجوید اور قرات کے مدارس ہونے چاہئیں، بلکہ مدارس دینیہ اور قرآن و دینیات سینٹرز کو قرات و تجوید پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ جب قاری دلنشین انداز سے کلام اللہ المجید کی تلاوت کرتا ہے تو اس سے دلوں کو سکون ملتا ہے اور یہ انسان کی قرآن کریم سے تمسک اور الفت میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں تجوید اور قرات پر توجہ خوش آئند ہے۔ ملک بھر میں ہمارے جوانوں کو تجوید و قرات پر توجہ مرکوز رکھنی چاہئے۔ اسی طرح معاشرے کو ایسے جوانوں کی ضرورت ہے جو خوش الحانی سے دعائے کمیل و دیگر دعاؤں کی تلاوت کر سکیں، تاکہ پاکستان میں محافل قرآن کریم اور محافل دعا کا کلچر رائج ہو۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی اور علامہ سید ظفر عباس شمسی نے جامعہ القرآن الکریم کو کتابوں کا سیٹ ہدیہ کیا اور جامعہ القرآن الکریم کی خدمات کو سراہا۔