کراچی نجی اسکول ناصرہ میں غاصب اسرائیل کا پرچم لہرا دیا گیا
شیعہ نیوز:بانی پاکستان قائد اعظم کا قول ہے کہ دنیا کا ہر مسلمان مرد و زن بیت المقدس پر یہودی تسلط کو قبول کرنے کی بجائے جان دے دے گا، مجھے توقع ہے کہ یہودی ایسے شرمناک منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوں گے۔1947 ء میں جب قائد اعظم پاکستان کے گورنر جنرل تھے تو اسرائیلی وزیر اعظم ڈیوڈ بن گوریان نے سفارتی تعلقات کے قیام کی خواہش پر مبنی ایک ٹیلی گرام قائد اعظم کے نام بھجوایاجس کا جواب قائداعظم نے سرکاری طور پر ان الفاظ میں دیا،دنیا کا ہر مسلمان مرد و زن بیت المقدس پر یہودی تسلط کو قبول کرنے کی بجائے جان دے دے گا، مجھے توقع ہے کہ یہودی ایسے شرمناک منصوبوں میں کامیاب نہیں ہوں گے، میری خواہش ہے کہ برطانیہ اور امریکا اپنے ہاتھ اٹھا لیں اور پھر میں دیکھوں کہ یہودی بیت المقدس پر کیسے قبضہ کرتے ہیں۔ عوام کی آرزوئو ں کے خلاف پہلے ہی پانچ لاکھ یہودیوں کو بیت المقدس میں بسایا جا چکا ہے۔ میں جاننا چاہوں گا کہ کیا کسی اور ملک نے انہیں اپنے ہاں بسایا ہے؟ اگر تسلط قائم کرنے اور استحصال کا سلسلہ جاری رہا تو پھر نہ امن قائم ہوگا اور نہ جنگیں ختم ہوں گی۔افسوس بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے قبلہ اوّل پر قابض اسرائیل کے خلاف ان واضح اور صریح بیانات کے باوجود ہماری مملکت خدادادپاکستان میں ایسے ناعاقبت اندیش حکمران، مقتدر شخصیات ، صحافی اور اب تعلیمی ادارے بھی میدان میں اترآئے ہیں جو روز بروز قائد کے افکار کے برخلاف غاصب اسرائیلی ناجائز ریاست کیلئے نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی غیرت مند مسلمانوں کے زہنوں اور دلوں میں اس کی محبت اور قبولیت پیدا کرنے کیلئے کوششوں میں مصروف ہیں۔
ایسی ہی ایک گھناؤنی حرکت کراچی کے علاقے کورنگی میں قائم ایک قدیم نجی تعلیمی ادارے ناصرہ اسکول کی انتظامیہ نے بھی انجام دی جنہوں نے معصوم طلباء کے ہاتھوں میں جہاں دنیا کے مختلف ممالک کے پرچم تھماکر ایک تقریب میں پیش کیا وہیں ان سادہ لوح بچوں کے ہاتھوں میں ہزاروں نہتے مسلمانوں کے قاتل اور قبلہ اول بیت المقدس پر قابض ناجائز ریاست اسرائیل کا پرچم بھی پکڑا دیا، سول سوسائٹی اور اسرائیل مخالف پاکستانی عوام کے بھرپور احتجاج پر اسکول انتظامیہ نے اظہار ندامت یا شرمندگی کے بجائے الٹا اس اقدام کی توجہات اور صفائیاں پیش کرنا شروع کردیں اور اپنے اس اقدام کے بھونڈے جواز تراشنے لگے، واضح رہے کہ پاکستان میں غیرملکی این جی اوز اور امریکی و اسرائیلی ایجنٹس اپنے حواریوں کی مدد اور ان کی مالی معاونت سے پاکستان میں اسرائیل کیلئے جو زمینہ سازی کرنے میں مصروف ہیں انہیں اس مقصد میں کبھی کامیابی حاصل نہیں ہوسکے گی۔