پاراچنار کے دو شیعہ جوانوں کو تکفیریوں نے دھوکہ دے کر زبح کر دیا
تکفیریوں کی جانب سے دونوں شیعہ مسافر جوانوں پر تشدد، فائرنگ اور زبح کرنے کی دلخراش ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے
شیعہ نیوز: موصولہ اطلاعات کے مطابق پاراچنار سے تعلق رکھنے والے دو شیعہ جوان بنام اسحاق حسین اور وسیم عباس جو پچھلے 10 سال سے روزگار کی تلاش میں مسافرت اختیار کیے ہوئے تھے، حکومتی و سکیورٹی اداروں کی نااہلی کے باعث پاراچنار کے راستوں کی بندش کی وجہ سے کئی دنوں سے ٹل کے مقام پر پھنسے ہوئے تھے، اس دوران ان دونوں مسافر جوانوں نے لوئر کرم کے علاقے اوچت میں مخالف فرقے سے تعلق رکھنے والے اپنے مقامی دوستوں سے رابطہ کر کے ان سے کشیدہ علاقوں سے باحفاظت پارچنار جانے کے لیے محفوظ راستہ دینے کے لیے رابطہ کیا جس کے بدلے انکو بھاری رقم بھی ادا کی گئی، جس پر مخالف فرقے سے تعلق رکھنے والے مقامی دوست نما دشمنوں نے انہیں یقین دلایا کہ وہ ان دونوں جوانوں کو باحفاظت پارچنار تک پہنچا دیں گے لہذا یہ دونوں نوجوان انکے وعدوں پر بھروسہ کر کے ٹل کے مقام سے پہاڑی راستوں کے زریعے پیدل ہی پاراچنار کی طرف نکل پڑے۔
جب یہ دونوں جوان اپنے مقامی گائڈ کے ہمراہ لوئر کرم کے علاقے چارخیل میں دریائے کرم کے کنارے تک پہنچے تو انہیں تکفیری دہشتگردوں نے اچانک گھیر لیا جس کے بعد ان دونوں جوانوں کو خوب تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ انکے ساتھ موجود انکا مقامی گائڈ محفوظ رہا۔ بعدازاں ان دونوں جوانوں کو فائرنگ کر کے خمی کر دیا گیا جس کے بعد تکفیریوں نے اپنے اجداد کی پیروی کرتے ہوئے ان دونوں جوانوں کو بے دردی سے زبح کر کے قتل دیا۔
یہ بھی پڑھیں: طالبانیت اور فرقہ واریت کا گٹھ جوڑ: کیا ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ ہار رہے ہیں؟
تکفیریوں کی جانب سے دونوں شیعہ مسافر جوانوں پر تشدد، فائرنگ اور زبح کرنے کی دلخراش ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔
ان حالات میں کہ جب پاراچنار کے لوگ عرصہ دراز سے ریاست کی جانب سے راستوں کی بندش کے باعث تکفیریوں کے نرغے میں ہیں اور آئے روز قتل کیے جاتے ہیں جبکہ ریاست اور اسکے سکیورٹی ادارے خاموشی سے یہ سب تماشہ دیکھ رہے ہیں اسکے باوجود ان تکفیری دہشتگردوں اور قاتلوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن بھی نہیں کر تے تو اس سے عوام میں ریاست اور سکے سکیورٹی اداروں پر عدم اعتماد ہونا اور اپنے دفاع کے لیے انتظامات کرنا لازم ہے۔