انصاراللہ کو دہشت گرد قرار دینے کے خلاف ہزاروں یمنیوں کا صنعا میں امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاج
سیکڑوں کی تعداد میں یمنی عوام نے دارالحکومت صنعا میں امریکی سفارت خانے کے سامنے اجتماع کرکے یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کو دہشت گرد قرار دینے سے متعلق امریکی حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صنعا میں امریکی سفارت خانے کے سامنے کئے جانے والے مظاہرے میں شریک یمنی عوام نے اپنے ملک کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کا سب سے بڑا حامی امریکہ کو قرار دیا۔ انھوں نے امریکہ و اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے اعلان کیا کہ یمنی عوام کے بہیمانہ قتل عام میں امریکہ برابر کا شریک ہے۔
یاد رہے کہ امریکی وزارت خارجہ نے دس جنوری کو یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کو دہشت گرد گروہ قرار دیتے ہوئے اس کے عہدیداروں کے خلاف پابندیاں عائد کئے جانے کا اعلان کیا تھا۔ امریکہ کے اس اقدام پر یمن کے مختلف گروہوں اور اعلی عہدیداروں نیز مختلف یمنی شخصیات نے اپنی شدید مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے، اس کی سخت مذمت کی ہے۔
دوسری جانب یمن کے وزیر دفاع محمد العاطفی نے کہا ہے کہ کسی طور سے یہ بات صحیح نہیں ہے کہ جو گروہ اپنے ملک و قوم کا دفاع کر رہا ہو اسے دہشت گرد قرار دے دیا جائے۔ انھوں نے امریکیوں کے خود دہشت گرد ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ، یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ سعودی اتحاد کی جارحیت کی حمایت کر کے یمنی قوم کا قتل عام کر رہا ہے اور دہشت گرد گروہ تو خود امریکی پروردہ ہیں۔
محمد العاطفی نے اعلان کیا کہ یمن کی مسلح افواج، جدید تکنیک سے تیار شدہ فوجی سسٹم سے لیس ہیں اور یہ سسٹم یمن کے دفاع کے لئے تیار کئے گئے ہیں اور کچھ اور بھی جدید ترین سسٹم تیار کئے جا رہے ہیں کہ جن کی جلد ہی رونمائی کردی جائے گی۔ یمن کے وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ تیار کئے جانے والے جدید ترین فوجی سسٹم جارحین کا مقابلہ کرنے میں بہت ہی کارگر ثابت ہوں گے اور یمنی عوام کو جارحیت کا نشانہ بنانے والے ملکوں کے مقابلے میں یہ بہت بڑی تبدیلی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج نے یمن کے خلاف مکمل پابندیوں کے باوجود مختلف قسم کے میزائل اور چھوٹے بڑے ہتھیار اور جنگی سازوسامان تیار کئے ہیں ۔
یاد رہے کہ یمن کے میزائلی یونٹ نے گذشتہ برسوں کے دوران جارح سعودی عرب کی جارحیتوں کا جواب دینے کے لئے مقامی ماہرین پر اعتماد کرتے ہوئے اپنے میزائلی سسٹم کو اپڈیٹ کیا ہے اور سعودی جنگی طیاروں کے مسلسل حملوں کے جواب میں سعودی عرب کے اندر بنیادی اہداف کو بھرپور نشانہ بنایا ہے۔ محمد العاطفی نے کہا کہ یمنی عوام کے خلاف جارحیت کو صرف فوجی طاقت سے ہی روکا جا سکتا ہے اور یمن کی مسلح افواج یہ طاقت و توانائی رکھتی ہیں۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں امریکہ نے ایسی حالت میں قرار دیا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے قائم کردہ اتحاد کی جانب سے دو ہزار پندرہ سے یمنی عوام کو امریکہ و برطانیہ کی حمایت سے ہی لہولہان کیا جا رہا ہے۔ امریکہ نے ایسی حالت میں دفاعِ وطن میں مصروف یمن کی عوامی و انقلابی تحریک انصار اللہ کو دہشت گرد بتایا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی امریکہ اور بعض یورپی و مغربی ممالک کی حمایت کے زیر سایہ گزشتہ چھے برس سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہیں اور اس دوران اب تک آل سعود کے براہ راست حملوں سے سترہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں دربدر ہو کر بے سرو سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ جبکہ یمنی عوام کے خلاف مسلط کردہ اس وحشیانہ جنگ و جارحیت سے سعودی اتحاد کا اب تک کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہوا ہے۔