غزہ جنگ بندی معاہدے پر صیہونیوں کا ردعمل "ہمیں شرمناک شکست ہوئی
شیعہ نیوز: صیہونی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ تل ابیب رجیم کی شرمناک شکست ہے۔
، بین الاقوامی ڈیسک: گزشتہ رات قطر کے وزیر خارجہ نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کی کامیابی کا اعلان کیا، جس کا علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر خیر مقدم کیا گیا۔
تاہم جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد جس چیز نے صیہونی میڈیا کی توجہ مبذول کرائی وہ غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی شکست کا واضح اعتراف تھا۔
حماس اب بھی منظم حکمت عملی کے ساتھ میدان میں کھڑی ہے
دیان مڈل ایسٹ اسٹڈیز سنٹر کے سینئر صہیونی محقق عوزی رفی نے لکھا ہے کہ قابض حکومت غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط کے ذریعے ایک خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی جب کہ حماس منظم حکمت عملی کے ساتھ اب بھی میدان میں کھڑی ہے اور وہ مستقبل میں خود کو دوبارہ طاقتور بنا سکتی ہے۔
اسرائیل کی فلاڈیلفیا کوریڈور سے پسپائی شرمناک ہے
صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کے مطالبات تسلیم کئے جانے پر اسرائیلی حلقوں میں تنقید کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔
ایک صحافی بارک سری نے کہا: ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ یہ معاہدہ سابقہ معاہدوں سے بالکل مختلف ہو گا، تمام تر کارروائیوں کے باوجود جنگ ختم ہو جائے گی اور ہم غزہ کی پٹی اور فلاڈیلفیا کے محور سے نکل جائیں گے۔ مستقبل میں کیا ہو گا اس کے بارے میں پریشانی کا احساس ہے۔
معروف صہیونی مصنف اور تجزیہ نگار ایلون میزراحی اپنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں: "حماس آنے والی نسلوں کے لیے ایک جہادی حماسہ اور مزاحمتی اسطورہ بن چکی ہے جب کہ اسرائیل ہمیشہ آخرکار ہتھیار ڈالتا ہے اور فلسطینی قیدیوں کو رہا کرتا ہے۔
حماس تباہ نہیں ہوئی ہے!
اسی دوران صیہونی صحافی "رون کاف مین” نے حماس کو تباہ کرنے میں صیہونی حکومت کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا: "کیا حماس تباہ ہو گئی ہے؟” یقیناً نہیں۔ یہ ہمارے لئے نہایت شرمناک اور تکلیف دہ صورت حال ہے۔
حماس نے اسرائیل پر فتح حاصل کر لی
روزنامہ یدیعوت احرونوت اخبار کے صحافی یوف زیتون نے اپنے ایک مضمون میں حماس کے ساتھ جنگ میں صیہونی حکومت کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے: حماس ہتھیار نہیں ڈالے گی، کیونکہ ان کے پاس ایسی سرنگیں ہیں جو ہتھیار بنانے اور فورسز کی تربیت کے لئے کام آتی ہیں۔ لہذا اس معاہدے میں حماس نے اسرائیل پر فتح حاصل کر لی ہے۔
اسرائیل ہی نہیں مغرب بھی حماس کے ہاتھوں جنگ ہار گیا
صیہونی تجزیہ نگار ایلون میزراحی نے اپنے ایک اور مضمون میں لکھا: حماس نے نہ صرف اسرائیل پر بلکہ پورے مغرب پر فتح حاصل کر لی ہے۔ حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو رکھنے میں کامیاب رہی اور تل ابیب کے ساتھ محاذ آرائی کے دوران ثابت قدم رہی۔
صیہونی صحافی "بین کسپیت” نے نیتن یاہو اور اس کے ٹولے کے حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کو کھلی شکست قرار دیتے ہوئے کہا: اسرائیل فلاڈیلفیا کی راہداری سے پیچھے ہٹ رہا ہے اور یہ اس کی شرمناک شکست کا ثبوت ہے۔