سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے۔مجلس وحدت مسلمین کا مطالبہ
مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے سانحہ کوئٹہ کے 37زخمیوں کو کراچی منتقل کئے جانے کے بعد انکی فول پروف سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ کوئٹہ سے کراچی کے دو اسپتالوں میں منتقل کئے جانے والے شدید زخمیوں کی حفاظت کے لئے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔واضح رہے کہ سانحہ کوئٹہ کے 33زخمیو ں کو آغا خان یونیورسٹی اسپتال جبکہ چار زخمیوں کو لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ سانحہ کوئٹہ میں زخمی ہونے والی ایک ساٹھ سالہ خاتون گل افشاں کوئٹہ سے کراچی منتقل ہونے کے دوران شہید ہو گئی ہیں۔کراچی منتقل کئے جانے والے تمام زخمی سنجیدہ نوعیت کی ہیں جو کہ شدید زخمی حالت میں ہیں۔ شہید ہونے والی ساٹھ سالہ خاتون کا ساٹھ فیصد جسم دھماکے میں جل گیا تھا۔جس کے باعث وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئی ہیں۔ دوسری جانب ڈاکٹرز نے سانحہ کوئٹہ کے مزید آٹھ زخمیوں کی حالت نازک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نازک حالت کے حامل زخمیوں کے حوالے سے آئندہ دو سے تین روز انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ سانحہ کوئٹہ کے جن زخمیوں کو کراچی منتقل کیا گیا ہے ان میں بڑی تعداد بزرگ افراد کی ہے۔جبکہ زخمیوں میں اٹھاری خواتین اور دس بچے بھی شامل ہیں جو کراچی کے ان دو اسپتالوں میں منتقل کئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک ماہ کے اندر اندر کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ برادر کو دوسری مرتبہ ہولناک دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جس میں کرانی روڈ کوئٹہ پر ہزارو ٹاؤن جو کہ شیعہ مسلمانوں کی آبادی کا مرکز سمجھا جاتا ہے ایک ہزار کلو گرام بارود سے بھرا ٹینکر لا کر دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ایک سو تیرہ شیعہ مسلمان شہید ہوئے جبکہ 200سے زائد زخمی ہوئے ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی کاکہنا ہے کہ ملت جعفریہ کو سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کو کراچی منتقل کئے جانے کے بعدان کی حٖفاظت سے متعلق شدید خطرات لا حق ہیں کیونکہ اسپتالوں میں صرف اسپتال سیکورٹی تعینات ہے جو ان کی حفاظت کے لئے کافی نہیں ہے۔انہوںے مطالبہ کیا ہے کہ زخمیوں کو اسپتالو ں میں فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے جبکہ بلوچستان حکومت اور وفاقی حکومت اس بات کی ضمانت دے کہ زخمیوں کے علاج معالجے کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔