پاکستانی شیعہ خبریں

جمعرات تک مطالبات پورے نہ ہوئے تو پورے ملک میں احتجاج کیا جائیگا شیعہ تنظیموں کا مطالبہ

nazirکالعدم تنظیموں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن اور شہر کو اسلحہ سے پاک کیا جائے،
شہداء کی تدفین کے بارے میں فیصلہ لواحقین کے مشورے سے ہوگا
کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں دہشتگردی کے واقعے کے خلاف شیعہ علماء کونسل، مجلس وحدت مسلمین و دیگر شیعہ مذہبی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے اور شہر کو اسلحے سے پاک کیا جائے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کاؤنسل کے رہنماء علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ شہر میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے، ملک میں کوئی شیعہ سنی کا مسئلہ نہیں صرف دہشتگردی کا مسئلہ ہے۔ جاں بحق ہونے والے افراد کی تدفین کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ اس بات کا حتمی فیصلہ لواحقین سے بات چیت کرنے کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کہتے ہیں پنجاب حکومت دہشتگردوں کی پشت پناہی کرتی ہے اور پنجاب حکومت کہتی ہے کہ وفاق پشت پناہی کرتا ہے، سب اپنی سیاست کھیل رہے ہیں۔

رحمان ملک جواب دیں کہ انکے پاس کونسے فرشتے ہیں جو انہیں پہلے سے بتا دیتے ہیں کہ کیا ہونے والا ہے، کیا اداروں میں اتنی اہلیت نہیں کہ معلوم ہونے کے باوجود وہ دہشتگردی کو روکنے میں ناکام ہیں تو پھر جائیں تو کہاں جائیں۔؟ دھشت گرد پکڑے جاتے ہیں، سزائیں ہوجاتی ہیں لیکن رحمان ملک کہتے ہیں کہ انکی حکومت کی پالیسی نہیں کہ کسی کو سزائے موت دی جائے، لیکن جب لوگوں کو انصاف اور حق نہیں ملتا تو لوگ تب سڑکوں پر نکلتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر کو اسلحہ سے پاک کیا جائے، بے گناہ اہل تشیع زیر حراست افراد کو رہا کیا جائے، دھماکوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور حکومت کو مطالبات کی منظوری کیلئے جمعرات تک کا وقت دیتے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق شیعہ تنظیموں نے کراچی میں کالعدم تنظیموں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کر دیا ہے، علامہ ناظر عباس نے کہا ہے کہ دھماکہ فرقہ وارانہ فسادات کا نتیجہ نہیں، شہر کو جلد از جلد اسلحے سے پاک کیا جائے۔ کراچی میں رات گئے مولانا علی انور جعفری، علامہ صادق رضا تقوی، علامہ ناظر عباس اور علامہ جعفر سبحانی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناظر عباس کا کہنا تھا کہ حکومت دہشت گردی روکنے میں ناکام ہوگئی ہے اور نہ ہی معاملات حل کرنے میں سنجیدہ نظر آتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آٓپریشن کیا جائے۔ علامہ ناظر عباس نے کہا کہ سیاستدان دہشت گردی کا ذمہ ایک دوسرے پر ڈالنے کے بجائے عملی اقدامات کریں۔ دھماکے کو شیعہ سنی فسادات قرار دینا مناسب نہیں، دونوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔ شیعہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت کو جمعرات تک کا وقت دیتے ہیں، اگر ٹارگٹڈ آپریشن شروع نہ کیا گیا تو پورے ملک میں احتجاج کیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button