پاکستانی شیعہ خبریں

حکومت کی یقین دہانی کے بعد شہداء کے لواحقین کا کوئٹہ سمیت پورے پاکستان میں دھرنے ختم کرنیکا اعلان

شیعہ نیوز(کوئٹہ) شیعہ اکابرین کی جانب سے بلوچستان کے دو اضلاع میں دہشتگردوں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کے مطالبے کو تسلیم کرلیا گیا۔ 36 گھنٹے سے جاری دھرنے ختم۔ ۔ شہداء کی تدفین کر دی گئی۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کے ہمراہ کوئٹہ پہنچنے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان علمدار روڈ پہنچے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سانحہ مستونگ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشتگردوں کا پیچھا کیا جائے گا۔ انہیں وطن عزیز میں مزید دہشتگردی کی اجازت قطعاً نہیں دی جائے گی۔
جب کے دوسری جانب کوئٹہ دھرنے میں شریک شُہداء کے لواحقین مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کر رہے تھے۔ مذاکرات کے بعد چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ واقعے کے پیچھےجو بھی طاقتیں ہیں انہیں کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ شیعہ قوم کے مطالبات کو پورا کیا جائے گا اور بلوچستان میں امن قائم کرنے کے لئے حکومت تمام اقدامات اٹھائے گی۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور پوری قوم شیعہ ہزارہ کے غم میں شریک ہے۔ مذاکراتی وفد میں پرویز رشید اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ بھی شامل تھے۔ مذاکرات کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھرنے کے شرکاء کو یقین دلایا کہ دہشتگردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
بعدازاں مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر شہداء کے لواحقین کہیں کہ دھرنا جاری رہے، تو میں ابھی کال دے کر پورے پاکستان کو جام کروا دوں گا۔ اگر شہداء کے لواحقین کہیں کہ دھرنا ختم کریں تو ابھی ختم کرنے کی کال دیتا ہوں۔ تمام شُہداء کے لواحقین نے سید محمد رضا پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی اور تمام شُہداء کے جنازوں کو امام بارگاہ حسینی نیچاری منتقل کر دیا گیا۔
مجلس وحدت مسلمین نے بھی شہداء کے ورثاء کے اطمینان کے بعد ملک بھر میں جاری دھرنے ختم کرنیکا اعلان کر دیا۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ وہ اپنے وعدے پر قائم رہتے ہوئے تحفظ فراہم کرے اور لوگوں کو جان و مال کی سکیورٹی دے بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا اور اسلام آباد میں بھی دھرنا دیا جائے گا اور پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ اس کے بعد حکمرانوں کو ایوانوں سے نکال باہر کیا جائیگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button