جمعیت علماء پاکستان کا خیر سگالی کاروان ایران سے واپس پاکستان پہنچ گیا
شیعہ نیوز (کراچی) جمعیت علماء پاکستان کا خیر سگالی کاروان ایران کے دورے سے وطن واپس پہنچ گیا، کاروان نے ایران کے شہروں تہران، مشہد اور قم میں مقامات مقدسہ اور مزارات پر حاضری و فاتحہ خوانی اور ایران کے اہم مقامات کی سیر کی۔ دورے کے دوران جے یو پی کے کاروان میں شریک رہنماؤں نے ایران کی مجلس خبرگان کے اراکین، علماء کرام اور دیگر اہم شخصیات سے بھی ملاقاتیں کیں اور وطن عزیز کی نمائندگی کرتے ہوئے قوم کی جانب سے خیرسگالی کا پیغام دیا۔ ایران میں جے یوپی کے وفد کے اعزاز میں منعقدہ تقاریب اور سیمینارز سے خطاب کرتے ہوئے امیرکارواں علامہ عقیل انجم قادری نے کہا کہ پاکستانی قوم ایران سمیت تمام مسلم ممالک کا اتحاد چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ایران کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں کو سراہتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلام دشمن قوتوں سے مقابلے کے لئے اتحاد کی اشد ضرورت ہے اور لازم ہو چکا ہے کہ عالمی استعمار کے سامنے متحد ہو کر اس کی دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف ریشہ دوانیوں کا خاتمہ کیا جائے اور ہم اس سلسلے میں عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنے کے لئے ہر اس قوت کا ساتھ دیں گے جو اسلام کی عظمت اور مسلمانوں کے تحفظ کے لئے اتحاد چاہتی ہے۔ اس دورے میں صوبہ خیبر پختونخوا سے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر ممتاز احمد ہاشمی، پنجاب سے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری پیر نصیر احمد اویسی، صوبائی صدر عاشق حسین بخاری، جنرل سیکرٹری محمد ایوب خان ایڈوکیٹ، پیر سید ضیاء القاسمی مشہدی، جے یو پی یوتھ ونگ کے محمد مرتضیٰ نورانی، سندھ سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر محمد یونس دانش شامل تھے۔
دیگر شرکا کارواں میں صوبائی نائب صدر علامہ صاحبزادہ افتخار احمد نقشبندی، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ناظم علی آرائیں، کراچی ڈویژن کے سینئر نائب صدر مفتی محمد رفیع الرحمٰن نورانی، سیکرٹری اطلاعات محمد شکیل قاسمی، صاحبزادہ میاں منیر احمد سہروردی، جے یو پی یوتھ ونگ کے محمد سعد خان، بلوچستان سے جنرل سیکرٹری سید مومن شاہ جیلانی، نائب صدور علامہ فدا احمد نعیمی، حافظ غلام مرتضیٰ قادری اور حافظ ابو محمد احمد نقشبندی شریک تھے۔ ایران کے دورے سے واپسی پر اپنے خطاب میں علامہ عقیل انجم قادری نے کہا کہ ایران سے محبتوں کے تحفے لے کر لوٹے ہیں، اس دورے سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے، اسلامی ممالک کے اتحاد کے لئے ہم نے بھی تجاویز پیش کی ہیں جن کو انہوں نے سراہا ہے اور باہمی صلاح و مشورے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔